راولپنڈی(این این آئی)متروکہ وقف املاک نے کہاہے کہ سابق وزیر شیخ رشید وقف املاک کے خلاف سول عدالت میں بھی گئے تاہم ان کی درخواست خارج ہو چکی ہے، فی الوقت شیخ رشید کے پاس لال حویلی پر کوئی عدالتی اسٹے نہیں ہے۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان نے شیخ رشید کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وقف املاک کا شیخ رشید کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہے ۔
وقف املاک معمول کی کارروائی کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ملک بھر میں وقف املاک کی اراضی واگزار کروا رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ شیخ رشید وقف املاک کے خلاف سول عدالت میں بھی گئے لیکن ان کی درخواست خارج ہو چکی ہے، شیخ رشید نے وقف املاک کو بھی اپیل دائر کی ہے تاہم فی الوقت شیخ رشید کے پاس لال حویلی سمیت سات اراضی یونٹس پر کوئی عدالتی اسٹے نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کا لال حویلی اور اس سے ملحقہ 6 اراضی یونٹس پر غیر قانونی قبضہ ہے ان اراضیوں کو بھی واگزار کرایا جائیگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق متروکہ وقف املاک راولپنڈی نے ایف آئی اے کے ہمراہ راولپنڈی میں وقف املاک کی متعدد اراضی واگزار کرانے کیلئے آپریشن کیا۔وقف املاک نے سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے، کمشنر، سی پی او اور ڈپٹی کمشنر اور سیکرٹری وزارت داخلہ کو بھی رینجرز اور پولیس کی معاونت کیلئے خطوط ارسال کیئے تھے تاہم راولپنڈی پولیس نے متروکہ وقف املاک کی ٹیم کو معاونت سے انکار کر دیا۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک راولپنڈی آصف خان، ایف آئی اے نفری کے ہمراہ تھانہ وارث خان پہنچے اور ایس ایچ او وارث خان سے وقف املاک کی اراضی خالی کرانے کیلئے پولیس نفری مانگی، ایس ایچ او وارث خان نے نفری دینے سے انکار کر دیا اور روزنامچے میں اندراج بھی نہیں کیا۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے ایف آئی اے ٹیم کے ہمراہ وقف املاک کی متعدد اراضی خالی کرانے کیلئے آپریشن کیا جس میں محکمہ ایجوکیشن راولپنڈی کا دفتر بھی شامل ہے جو ساڑھے پانچ کنال اراضی پر مشتمل ہے۔محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر ایجوکیشن شیر احمد ستی نے وقف املاک سے دو دن کی مہلت مانگ لی اس کے علاوہ اقبال روڈ اور موتی بازار میں کمرشل دکانیں اور ایک سکول کو واگزار کرانے کیلئے آپریشن کیا گیا۔