نیویارک(این این آئی)عالمی سطح پر بڑی طاقتوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے خدشات کے سبب پاکستان 13 اکتوبر کو اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہ لینے پر مجبور ہوا۔وس کی جانب
سے یوکرین کے 4 علاقوں کے غیر قانونی انضمام کے حوالے سے 13 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی جس میں 143 ملکوں نے ووٹنگ کی حمایت کی لیکن پاکستان سمیت متعدد ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 اراکین میں سے رائے شماری میں 143 ممالک نے اس قرارداد کی حمایت میں جبکہ 5 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا البتہ پاکستان، چین، بھارت اور جنوبی افریقہ سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ سے گریز کیا۔بعد ازاں جنرل اسمبلی میں جمع کروائے گئے وضاحتی بیان میں پاکستان نے اپنے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی وضاحت پیش کی۔اقوام متحدہ کے سفیر منیر اکرم نے وضاحت کی کہ پاکستان یوکرین سمیت تمام ریاستوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے قرارداد کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔منیر اکرم نے مزید کہا کہ تمام ریاستوں کو ان اصولوں کا احترام کرنا چاہیے، طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی ریاست کو تباہ یا تقسیم کرنا ناقابل قبول ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے جنرل اسمبلی میں قرارداد کے مسودے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یوکرین کی پیچیدہ تاریخ اور مِنسک معاہدوں کی دفعات کو تسلیم کرتے ہیں۔