ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

مذاکرات کے دوران بات باہر نہیں کرنی چاہیے، عمران خان

datetime 3  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ بس یہ کیس مجھ پر بننا باقی ہے کہ چائے میں روٹی ڈبو کر کیوں کھاتا ہے،چوروں کو دوسری مرتبہ این آر او دیا جارہاہے،سیاسی جماعتوں سے بات کی جاسکتی ہے مگر مجرموں سے نہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر

غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح چوروں کو دوسری بار این آر او دیا جا رہا لوگ مایوس ہیں،آج لوگوں میں مایوسی پھیل چکی ہے۔صحافی کی جانب سے مریم نواز کو پاسپورٹ واپس ملنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ یہ واضح ہو گیا ہے اس ملک میں رْول آف لا نہیں،اسمبلی میں ہم واپس نہیں بیٹھیں گے،ہم سیاسی لوگ ہیں سیاسی لوگ بات ہی کرتے ہیں بندوق نہیں اٹھاتے،بات سیاسی لوگوں سے ہی ہو گی مجرموں کے ساتھ نہیں۔طاقتور لوگوں سے بات چیت کی خبروں سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہاکہ سیاستدان بات چیت کی جاسکتی ہے مگر مجرموں سے بات نہیں ہو گی،سیاستدان کے بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران بات باہر نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مجھ پر صرف ایک کیس باقی رہ گیا ہے جو اس حکومت نے نہیں بنایا،عقلمندی کا ثبوت ہے کہ جب بات چیت چل رہی ہو تو عقلمندی کا ثبوت ہے کہ خاموش رہا جائے،بس یہ کیس مجھ پر بننا باقی ہے کہ چائے میں روٹی ڈبو کر کیوں کھاتا ہے۔ٹیلی تھون رقم سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہاکہ ٹیلی تھون سے جمع رقم ہفتے سے لوگوں مین تقسیم کریں گے،ٹیلی تھون سے جمع رقم سب صوبوں میں تقسیم کی جائیگی، عمران خان نے سائفر کی کاپی غائب ہونے سے متعلق سوال پرصرف مسکرا کرخاموش ہو گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…