نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ کی ڈیویلپمنٹ ایجنسی (یو این ڈی پی)کی جانب سے پاکستان کے قرضے معطل کرنے پر زور دینے کے بعد پاکستان بانڈز کی قیمت نصف تک گر گئی، جس سے مزید معاشی مشکلات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی جانب سے رواں ہفتے حکومت کے ساتھ میمورینڈم شیئر کیا جائے گا
اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قرض دہندگان کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف پر غور کرنا چاہیے تاکہ پالیسی ساز قرض کی ادائیگی کے بجائے سیلاب کی تباہی سے نمٹنے کے لیے درکار امداد کی فنانسگ کو ترجیح دے سکیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ سیلاب کے بعد ملک کے بیشتر حصے زیر آب آ گئے ہیں جہاں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں اور 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جبکہ اس تباہی میں 15 سو سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، اس لیے ملک بیرونی قرض واپس کرنے کے قابل نہیں ہے تاہم، وزارت خارجہ نے یاداشت سے متعلق غیر ملکی میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔خیال رہے کہ حکومتِ پاکستان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے موسمیاتی تبدیلیوں کی بنیادی وجہ درجہ حرارت کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی وجہ سے سیلاب آیا اور ملک کا تقریبا ایک تہائی حصہ زیر آب آگیا۔اس کے علاوہ وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے 18 ستمبر کو کہا تھا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باوجود ملک قرضوں کے معاملے پر ہرگز دیوالیہ نہیں ہوگا۔خیال رہے کہ پاکستان چند مہینوں کی تاخیر کے باوجود بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کو قرض بحالی پروگرام کے لیے دوبارہ قائل کرنے میں کامیاب ہوا تھا، تاہم اس کے لیے سخت مالی پالیسیاں تسلیم کرنی پڑی تھیں لیکن تباہ کن بارش کی زد میں آنے سے قبل بھی معیشت میں مثبت رجحان کم تھا۔فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا کہ
اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام رواں ہفتے پاکستان کو اس حوالے سے یاداشت پیش کرے گا، جس میں قرض دہندگان کو تباہ کن سیلاب کے پیش نظر قرضوں میں ریلیف دینے پر غور کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاہم وزارت اطلاعات اور وزارت خزانہ کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر بات نہیں کی گئی،
اس کے علاوہ پاکستان میں یو این ڈی پی کے ترجمان نے بھی اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو دیوالیہ ہونے کے خدشات کو تقویت اس وقت ملی جب ملک کے بیرونی حکومتوں کے قرضے معطل کرنے کے حوالے سے بات کی گئی۔2024 میں ادائیگی کی
صورت میں بانڈز ڈالر پر 9 سینٹس سے 50 سینٹس کے درمیان جبکہ 2027 میں ادائیگی کے خدشے پر دوسرا بانڈ تقریبا 45 سینٹس تک گر گیا۔قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری اور امیر ممالک سے قرضوں میں فوری ریلیف دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو کچھ کیا گیا
وہ قابل تعریف ہے مگر یہ سب ہماری ضرورت کو پورا نہیں کرتا۔نیویارک میں بلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم شہاز شریف نے کہا کہ پاکستان نے قرضوں میں ریلیف دینے کا معاملہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنماں کے سامنے اٹھایا ہے۔