اسلام آ باد ( مانیٹرنگ ڈیسک )سابق وزیر اعظم اور چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنا بیانیہ پھر تبدیل کر دیا ہے۔روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق عمران خان نے مفاہمتی بیانیہ سے یو ٹرن لے کر دوبارہ اینٹی اسٹیبلشمنٹبیانیہ اختیار کرلیا ہے۔ عمران خان کچھ عرصہ سے وہ جارحانہ
بیانیہ چھوڑکر مفاہمتی بیانیہ پر چل رہے تھے جسے بیک ڈور چینل رابطوں کا نتیجہ قرار دیاگیا بالخصوص صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعلیٰپنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اس صورتحال سے خوش تھے لیکن اب ان کی خوشیوں ‘کوششوں اور امیدوں پر بھی پانی پھرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ یہ دعویٰکیا گیا کہ ایک اہم ملاقات کے نتیجے میںعمران خان کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال ہوگیا ہےلیکن عمران خان اپنی افتاد طبع کے باعث زیادہ دیر تک انتظار نہیں کرسکتے ۔ وہ فوری الیکشن کا مطالبہ تسلیم نہ کئے جانے کی وجہ سے اب ما یوس ہونے لگے ہیں اور مایوسی میں انہوں نے اپنا مفاہمتی بیانیہ ترک کرکے چکوال کے جلسہ عام میںایک بار پھر جارحانہ بیانیہ اپنا لیا اور اسٹیبلشمنٹ کو نشانے پر رکھ لیا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی، بجلی کی قیمتیں آسمانوں پر چلی گئیں۔ ہر غدارسے سوال پوچھتا ہوں جنہوں نے امپورٹڈ حکومت ہمارے اوپر مسلط کی کہ ملکی حالات کا ذمہ دار کون ہے؟؟؟۔عمران خان نے غداری کا سنگین الزام لگا کر ایک نیامحاذ کھول لیا ہے جو ان کیلئے سنگین مضمرات لا سکتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ،پاکستانیو۔ یہ خوف کے بت کو توڑ دو۔یہ گمنام نمبروں سے دھمکیاں دینے والوں سےڈرنے کے بجائے انہیں ڈراؤ، مسٹرایکس دھمکیاں، ڈرانے والے ہوتے کون ہے،ملک کی قیادت کرنے کا فیصلہ عوام کرینگے،جو کرنا ہے کر لو، ہم نے کافی تماشا دیکھ لیا ہے۔