اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کیخلاف توہین عدالت کیس میں معافی نامہ مسترد کر دیا۔ عدالت نے رانا شمیم کو ایک اور بیان حلفی جمع کروانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میری زاتی رائے ہے کوئی جینوئن معافی مانگے تو ہماری کوئی انا نہیں ہے آپ اس عدالت پر یا ججوں پر بے شک تنقید کریں ہم نے قانون واضح کر رکھا ہے۔ عدالت نے رانا شمیم کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنے بیان میں لکھا کیا ہے؟ جس پر رانا شمیم کے وکیل نے کہا کہ ہم نے غیر مشروط معافی نامہ جمع کروا دیا ہے ہماری معافی کو قبول کیا جائے اس موقع پر عدالت نے رانا شمیم کو نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کر دی۔ رانا شمیم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رانا شمیم کے بیان کا آخری پیراگراف میں پڑھ دیتا ہوں، رانا شمیم نے لکھا کہ چیف جسٹس کے بعد سب سے سینئر جج کا ثاقب نثار سے سنا۔جس پر عدالت نے کہا کہ تو بیان حلفی میں آپ نے جن کا نام لکھا وہ اْس وقت چوتھے نمبر پر تھے آپ اس کیس کو اور بھی پیچیدہ بنا رہے ہیں کیا رانا شمیم اب بھی اپنے بیان حلفی پر قائم ہیں؟کوئی چیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو اس عدالت پر اثر انداز نہیں ہو سکتا،بیان حلفی پر قائم رہنا اور معافی بھی دونوں ساتھ نہیں چل سکتے، آپ نے الزام لگایا اور ایک بڑے اخبار نے چھاپ بھی دیا،اب آپ کہہ رہے ہیں میموری ٹھیک نہیں تھی کیا اب آپ کہہ رہے ہیں وہ بیان غلط دیا تھا جس پر رانا شمیم کے وکیل نے کہا کہ نہیں نہیں ایسا نہیں کہا،جس پر عدالت نے کہا کہ اگر ایسا نہیں تو پھر تو یہ عدالت خود کو کلیئر کرے گی،معافی ایسے آدھے دل کے ساتھ نہیں ہوتی،2018 کے بعد کوئی اس عدالت پر اثر انداز ہوا ہو تو جوابدہ ہیں،
یہ مذاق بہت ہو گیا یہ اسلام آباد ہائیکورٹ ہے، توہین عدالت کیس میں اگلے کو احساس ہی دلانا ہوتا ہے اس نے کیا کیاغیر مشروط معافی مانگی، کوئی عدالت کی انا کا معاملہ نہیں ہوتاآپ اس عدالت کا پچھلا پورا ریکارڈ دیکھیں توہین کے کیسز میں کیاہو رہا ہے،اس وقت جو بھی سب سے سینئر جج ہوئے ہوں عدالت اگنور نہیں کر سکتی،ہم یہی کر سکتے ہیں کہ رانا شمیم کو پھر مہلت دے سکتے ہیں،
رانا شمیم یہ والا بیان ایک بیان حلفی کی صورت میں دے دیں یہ عدالت کسی کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچانا چاہتی،توہین عدالت قانون کی منشا ہی یہ نہیں کہ کسی کو نقصان پہنچایا جائے، عدالت نے رانا شمیم کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کر دی ایک ہفتے کے اندر بغیر کسی پریشر کے بیان حلفی دیں آپ کو اس بیان پر کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچے گا،امریکا میں کریمنل کیسز میں بھی ملزم سب کچھ بتائے تو کافی سمجھا جاتا ہے
رانا شمیم نے عدالت کو بتایا کہ میں آج ہی بیان حلفی جمع کرانے پر تیار ہوں جس پر عدالت نے کہا نہیں آپ سوچ سمجھ کر اپنا بیان دوبارہ بیان حلفی میں دیں اس موقع پر عدالتی معاون فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ رانا شمیم جو بھی نیا بیان حلفی دیں وہ بھی اخبار میں چھپنا چاہیے،جس طرح عدالت کو متنازعہ بنایا گیا تھا ویسے ہی یہ کلیئر بھی ہو،اس معاملے کو دیکھ لیں گے،عدالت نے رانا شمیم کو نیابیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کر دی۔