بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

حبیب بینک کی درخواست مسترد ، صدر مملکت عارف علوی نے بڑا فیصلہ سنا دیا

datetime 11  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) صدر مملکت عارف علوی نے حبیب بینک لمیٹڈ کی جانب سے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے بینک کو رحیم یار خان کے ایک غریب باورچی کو 249,525 روپے ادا کرنے کا حکم دیدیا جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے کہاہے کہ ملک کے تمام بینک اپنے صارفین کو بینکنگ فراڈ کے بارے میں باقاعدگی سے خبردار کرتے رہیں،

بینکس بینکنگ فراڈ کے بارے میں صارفین کو خبردار کریں، انکے ساتھ معمول کے رابطے کو بہتر بنائیں، سادہ لوح لوگوں کو اکثر دھوکہ بازوں کے جال میں پھنسایا جا رہا ہے، جعلی کالوں کے ذریعے اور بعض اوقات بینک کے احاطے کے اندر بھی عوام کی محنت سے کمائی گئی رقم ہتھیا لی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے حبیب بینک لمیٹڈ کی جانب سے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا ۔ صدر مملکت نے حبیب بینک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بینک کو رحیم یار خان کے ایک غریب باورچی کو 249,525 روپے ادا کرنے کا حکم دیا ۔جاری اعلامیہ کے مطابق شہری کو دھوکے بازوں نے ٹیلی فون پر بینک اہلکار ظاہر کر کے ذاتی بینکنگ معلومات حاصل کیں اور آن لائن بینکنگ اکاؤنٹنگ کی مدد سے اکاؤنٹ سے رقم نکلوا لی۔ صدر مملکت نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق، بینک الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر سہولت کو فعال کرنے سے پہلے صارف کی رضامندی حاصل کرنے کے پابند ہیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ بینک اس سلسلے میں کوئی دستاویز/ ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ، حبیب بینک نے قانون، قواعد و ضوابط کی دفعات کی تعمیل نہیں کی۔ صدر مملکت نے کہاکہ بینک ثابت نہیں کر سکا کہ اس نے صارف کو سہولت کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کیا تھا۔ صدر مملکت نے کہاکہ بینک نے صارف کیلئے واضح طور پر قابل فہم انداز میں الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر سہولت کے فوائد اور نقصانات کی وضاحت نہیں کی۔

صدر مملکت نے کہاکہ نقصان اس وجہ سے ہوا کہ بینک کی ای ایف ٹی سہولت کو کھاتہ دار کی رضامندی اور علم کے بغیر یکطرفہ طور پر آپریشنل کر دیا گیا۔ صدر مملکت نے کہاکہ اگر یہ چینل بینک نے نہ کھولا ہوتا تو اکاؤنٹ ہولڈر اس مالی نقصان سے بچ سکتا تھا۔

صدر مملکت نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں پر بینک بدعنوانی اور بدانتظامی کا مرتکب ہوا، بینک اپنی قانونی ذمہ داری کو ادا کرنے میں ناکام رہا، محتسب کے اصل حکم میں مداخلت کا کوئی جواز نہیں، علی محمد (شکایت کنندہ) سے دھوکے بازوں نے اس کی رقم ہتھیا لی تھی

اس نے اپنی رقم کی واپسی کے لیے بینک سے رجوع کیا تھا،کوئی نتیجہ نہ ملنے پر شہری نے اپنی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی کے لیے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا، محتسب نے کیس کی تفتیش اور سماعت کے بعد HBL کو کھوئی ہوئی رقم واپس کرنے کی ہدایت کی۔ بینک نے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کے بجائے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کے پاس درخواست دائر کی جسے صدر نے مسترد کر دیا۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…