پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی

datetime 7  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں ایک ڈالر سے زائد کی کمی کے بعد یوکرین پر روس کے حملے سے پہلے کی سطح پر پہنچ گئیں، جس کی وجہ خام تیل کے سب سے بڑے درآمد کنندہ چین میں کووڈ پابندیاں، شرح سود میں مزید اضافے کے امکان نے عالمی معاشی کساد بازاری کے خدشات اور ایندھن کی کم طلب ہے.

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برینٹ کروڈ فیوچر گزشتہ سیشن میں 3 فیصد کی کمی کے بعد 1.35 ڈالر یا 1.5 فیصد گر کر 91.48 ڈالر فی بیرل تک آگیا سیشن کے دوران قیمت کم ہو کر 91.35 ڈالر فی بیرل کی کم ترین سطح تک بھی پہنچیں جو 18 فروری کے بعد سب سے کم تھی.یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 1.55 ڈالر یا 1.8 فیصد گر کر 85.33 ڈالر پر آگیا، یوں بینچ مارک سیشن کی کم ترین سطح 85.17 ڈالر کی سطح پر جاپہنچا جو 26 جنوری کے بعد سب سے کم ہے پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور ان کے اتحادیوں، جو کہ اوپیک پلس کے نام سے جانے جاتے ہیں، نے اکتوبر کے دوران تیل کی پیداوار میں ایک لاکھ بیرل یومیہ کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پیر کے روز اس میں سب سے زیادہ فائدہ حاصل ہوا.او اے اینڈ اے کے ایک سینئر مارکیٹ تجزیہ کار ایڈورڈ مویا نے ایک نوٹ میں کہا کہ اوپیک پلس کی پیداوار میں کمی کو ختم کرنا اتنا مشکل نہیں تھا کہ عالمی اقتصادی چیلنجز کی فہرست دی جاتی انہوں نے کہا کہ امریکی خدمات کی توقع سے بہتر اعداد و شمار کے باوجود عالمی ترقی بالکل اچھی دکھائی نہیں دے رہی اور یہ خام قیمتوں کے لیے پریشان کن ہے. سی ایم سی مارکیٹس کی تجزیہ کار ٹینا ٹینگ نے کہا کہ مضبوط امریکی ڈالر، قیمتوں میں جارحانہ اضافہ، بانڈز کی پیداوار میں اضافہ اور چین کی ترقی میں سست روی تیل کی قیمتوں کو دبانے والے عوامل ہیں

ٹینا ٹینگ نے کہا کہ مختصر طور پر تیل کی مستقبل کی منڈیاں عالمی معیشت میں اسٹیگ فلیشن یعنی مہنگائی کے ساتھ معاشی سست روی قیمتوں کا تعین کر رہی ہیں.چین کی سخت زیرو کووڈ پالیسی کے تحت چینگڈو جیسے شہروں کی 2 کروڑ 12 لاکھ نفوس کی آبادی پر لاک ڈا?ن نافذ ہے جس نے لوگوں کی نقل و حرکت اور دنیا کے دوسرے سب سے بڑے صارف کی تیل کی طلب کو کم کردیا ہے علاوہ ازیں ملک کی برآمدات اور درآمدات نے اگست میں رفتار کھو دی جس میں نمو کی پیش گوئی نمایاں طور پر غائب تھی.

کسٹمز اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ایک سال قبل کے مقابلے میں اگست کے دوران خام تیل کی درآمدات میں 9.4 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سرکاری ریفائنریوں میں قلت اور محدود خریداری اور کم منافع کے باعث آزاد پلانٹس میں کم آپریشنز کا ہونا تھا سرمایہ کار مہنگائی کو روکنے کے لیے شرح سود میں مزید اضافے پر بھی غور کر رہے ہیں یورپی مرکزی بینک سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ جمعرات کو اجلاس کے وقت شرحوں میں تیزی سے اضافہ کرے گا جبکہ ای سی بی کی میٹنگ کے بعد یو ایس فیڈرل ریزرو کی میٹنگ 21 ستمبر کو ہوگی۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…