جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

ڈھاڈر سمیت ضلع بھر میں سینکڑوں دیہات شدید طوفانی بارشوں سیلابی ریلوں سے صفحہ ہستی سے مٹ گئے

datetime 28  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بولان(این این آئی)شدید طوفانی بارشوں سیلابی ریلوں سے ڈھاڈر سمیت ضلع بھر میں سینکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ۔نواحی گاؤں نغاری، خان واہ، کولاچی،دربی، چرخی،چاندرامی،کوٹ کھائی، کردکیمپ،جلبانی،چوٹائی،میر باغ،لمجی،

بالاناڑی کے گوٹھ شعیب آباد بنگلزئی،اعوان گوٹھ،کھٹن کے مختلف دیہات سنی شوران کے دیہات سمیت کرب جوار کے دیہاتوں جہاں کبھی انسانی بسیرا ہوا کرتا تھا آج خموشی وہاں رقص کررہا ہے ضلع کچھی ڈھاڈر میں تاریخ کی سب سے بڑی آفت آئی سیلاب نے ہنستا بستا گھروں کو ایک ہی لمحے میں مٹی کے گھروندے کی طرح بہا کر کے گیا عمر بھر کی جمع پونجی ضائع ہونے سے کئی افراد صدمے کا شکار بارسات کے ساتھ ہی مزکورہ دیہاتوں کا موسم بھی خزاں میں تبدیل ہر طرف دکھ غم کا بسیرا رپورٹ کے مطابق ڈھاڈر سمیت ضلع کچھی کی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت جو بارش کی صورت میں کہر بن کر ٹوٹی جس نے ایک ہی آن میں کئی ہنستے بستے خاندانوں، گھروں،دہیاتوں کو ہمیشہ کیلئے ویران کرتا ہوا انکی خوشیاں اپنے ساتھ کے گیا وہیں پر کئی گھر ایسے بھی تھے جہاں اب صرف سیلابی پانی کا بہاؤ جاری ہے سیلاب سے ضلع کچھی ڈھاڈر کے سینکڑوں دیہات بری طرح سے متاثر ہیں جن میں کئی دیہات ایسے ہیں جہاں کبھی خوشی انسانی چیل پہل خوشی اور غم سانجھے تھے مگر اب وہاں خموشی رقص کررہی ہے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں سینکڑوں کی تعداد میں آباد گھر اب کھنڈرات میں تبدیل ہوکر ماتم کررہی ہیں موبائل نیٹورک نہ ہونے سے عوام کو رابطہ کاری میں بھی مشکلات کا سامنا ہے

مواصلاتی نظام بھی تباہ برباد ہوچکا ہے کئی دیہات جنکا زمینی رابطے ملک کے دیگر سے کٹ چکے ہیں تو کئی دیہات ایسے ہیں جہاں اب تک سیلابی پانی موجود ہے جہاں اب غموں ن ڈیرے ڈال دیئے ہیں تاریخ کی بدترین سیلابی ریلوں نے ہر طرف تباہی بکھیر کر رکھ دی ہے ہر طرف سیلابی پانی جمع ہونے سے آمدرفت کے ذرائع بھی ختم ہیں لنک روڈز سمیت کئی رابطہ پلیں بھی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں

بی بی نانی بولان میں اب تک بھی کئی مسافر پھنس چکے ہیں جہاں رابطہ اور راستے نہ ہونے سے خدشہ ہیں کہ کہیں انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو ۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنر کچھی عمران ابراہیم بنگلزئی کے مطابق ضلع کچھی میں تاریخی تباہ کاریوں کے بعد بحالی کا کام جاری ہے ضلعی انتظامیہ کچھی محدود وسائل میں رہتے ہوئے متاثرین کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں پاک فوج کے ساتھ ملکر سیلاب میں پھنسے متاثرہ خاندانوں کو ریسکیو کیا جارہا ہے اور ان میں امدادی راشن بھی تقسیم کیا جارہا ہے

تاہم وسیع پیمانے پر سیلابی ریلوں نے ہر طرف تباہی مچادی ہے انتظامیہ مسافروں سمیت بولان میں پھنسے شہریوں کو ریسکیو کرنے سمیت ان میں وہاں کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہی ہے تاہم بولان میں قومی شاہراہ مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے جس سے کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواریوں کا سامنا ہے انہوں نے مزیدکہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور محدود وسائل کو ان پر سرف کرکے بحالی کا کام جاری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…