ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈھاڈر سمیت ضلع بھر میں سینکڑوں دیہات شدید طوفانی بارشوں سیلابی ریلوں سے صفحہ ہستی سے مٹ گئے

datetime 28  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بولان(این این آئی)شدید طوفانی بارشوں سیلابی ریلوں سے ڈھاڈر سمیت ضلع بھر میں سینکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ۔نواحی گاؤں نغاری، خان واہ، کولاچی،دربی، چرخی،چاندرامی،کوٹ کھائی، کردکیمپ،جلبانی،چوٹائی،میر باغ،لمجی،

بالاناڑی کے گوٹھ شعیب آباد بنگلزئی،اعوان گوٹھ،کھٹن کے مختلف دیہات سنی شوران کے دیہات سمیت کرب جوار کے دیہاتوں جہاں کبھی انسانی بسیرا ہوا کرتا تھا آج خموشی وہاں رقص کررہا ہے ضلع کچھی ڈھاڈر میں تاریخ کی سب سے بڑی آفت آئی سیلاب نے ہنستا بستا گھروں کو ایک ہی لمحے میں مٹی کے گھروندے کی طرح بہا کر کے گیا عمر بھر کی جمع پونجی ضائع ہونے سے کئی افراد صدمے کا شکار بارسات کے ساتھ ہی مزکورہ دیہاتوں کا موسم بھی خزاں میں تبدیل ہر طرف دکھ غم کا بسیرا رپورٹ کے مطابق ڈھاڈر سمیت ضلع کچھی کی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت جو بارش کی صورت میں کہر بن کر ٹوٹی جس نے ایک ہی آن میں کئی ہنستے بستے خاندانوں، گھروں،دہیاتوں کو ہمیشہ کیلئے ویران کرتا ہوا انکی خوشیاں اپنے ساتھ کے گیا وہیں پر کئی گھر ایسے بھی تھے جہاں اب صرف سیلابی پانی کا بہاؤ جاری ہے سیلاب سے ضلع کچھی ڈھاڈر کے سینکڑوں دیہات بری طرح سے متاثر ہیں جن میں کئی دیہات ایسے ہیں جہاں کبھی خوشی انسانی چیل پہل خوشی اور غم سانجھے تھے مگر اب وہاں خموشی رقص کررہی ہے دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں سینکڑوں کی تعداد میں آباد گھر اب کھنڈرات میں تبدیل ہوکر ماتم کررہی ہیں موبائل نیٹورک نہ ہونے سے عوام کو رابطہ کاری میں بھی مشکلات کا سامنا ہے

مواصلاتی نظام بھی تباہ برباد ہوچکا ہے کئی دیہات جنکا زمینی رابطے ملک کے دیگر سے کٹ چکے ہیں تو کئی دیہات ایسے ہیں جہاں اب تک سیلابی پانی موجود ہے جہاں اب غموں ن ڈیرے ڈال دیئے ہیں تاریخ کی بدترین سیلابی ریلوں نے ہر طرف تباہی بکھیر کر رکھ دی ہے ہر طرف سیلابی پانی جمع ہونے سے آمدرفت کے ذرائع بھی ختم ہیں لنک روڈز سمیت کئی رابطہ پلیں بھی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں

بی بی نانی بولان میں اب تک بھی کئی مسافر پھنس چکے ہیں جہاں رابطہ اور راستے نہ ہونے سے خدشہ ہیں کہ کہیں انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو ۔دریں اثناء ڈپٹی کمشنر کچھی عمران ابراہیم بنگلزئی کے مطابق ضلع کچھی میں تاریخی تباہ کاریوں کے بعد بحالی کا کام جاری ہے ضلعی انتظامیہ کچھی محدود وسائل میں رہتے ہوئے متاثرین کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں پاک فوج کے ساتھ ملکر سیلاب میں پھنسے متاثرہ خاندانوں کو ریسکیو کیا جارہا ہے اور ان میں امدادی راشن بھی تقسیم کیا جارہا ہے

تاہم وسیع پیمانے پر سیلابی ریلوں نے ہر طرف تباہی مچادی ہے انتظامیہ مسافروں سمیت بولان میں پھنسے شہریوں کو ریسکیو کرنے سمیت ان میں وہاں کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہی ہے تاہم بولان میں قومی شاہراہ مختلف مقامات پر سیلابی ریلوں کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے جس سے کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواریوں کا سامنا ہے انہوں نے مزیدکہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور محدود وسائل کو ان پر سرف کرکے بحالی کا کام جاری ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…