کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)بلوچستان کے زمینی و فضائی راستے بند جبکہ لینڈ لائنز اور موبائل فون سگنلز بھی بیٹھ گئے، جس کے باعث سیلاب میں ڈوبے بلوچستان کی خبر ملنا مشکل ہوگئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ تیس گھنٹوں تک بارش اور سیلاب میں گھرا رہا۔
سیلاب میں پھنسنے والے 500 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔مشیر داخلہ ضیا لانگو نے وفاقی حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کو سیلاب کا سامنا ہے۔کوئٹہ میں کئی گھنٹوں بعد مواصلاتی نظام بحال ہوگیا جبکہ سنجاوی میں ڈیم اوور فلو اور پشین میں خانوزئی ڈیم ٹوٹ گیا۔دوسری جانب صوبائی مشیر ٹرانسپورٹ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ملک نعیم خان بازئی نے کہا ہے کہ حکومت سیلاب متاثرین کو اس مصیبت کی گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی، ان کی بحالی اور مدد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں بلیلی کاکڑ کلی درویش آباد اور دیگر علاقوں کے دورے کے موقع پر لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ صوبائی مشیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر ضیاء للہ لانگو جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی میر زابد ریکی پی ڈی ایم اے کے اعلیٰ حکام موجود تھے ۔