اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بجلی کے زیادہ بلوں پر بات کی اور حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ سمجھنا کہ ہم تمہارے اتحادی ہیں تو بولیں گے نہیں، انہوں
نے کہا کہ میں ملک سے باہر تھا آتے ہی لوگوں سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں کے حوالے سے ہم احتجاج کرناچاہتے ہیں اور روڈ بلاک کرنا چاہتے ہیں میں نے ان سے کہا کہ آپ احتجاج نہ کریں میں آپ کی آواز ارباب اختیار تک پہنچاتا ہوں، انہوں نے کہاکہ جب میں نے بل دیکھے تو جس کا پندرہ سو کا بل آتا تھا اس کا بل تین ہزار آیا، جس کا چار ہزار آتا تھا اس کا آٹھ ہزار آیا، اس طرح جس کا آٹھ ہزار آتا تھا اس کا بل سولہ ہزار تک پہنچ گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم اس حکومت کے اتحادی ہیں ہمارا ان سے مطالبہ ہے کہ بلوں کے معاملے پر عوام کو ریلیف دیا جائے، چھوٹے طبقے کی پہنچ سے بجلی بھی دور ہو گئی ہے۔ انہوں نے نیپرا پر بھی تنقید کی اور کہا کہ نیپرا کیا کر رہا ہے وہ پبلک کے حقوق کا تحفظ کیسے کر رہا ہے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر و پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ حکومت پکڑن پکڑائی اور پی ٹی آئی چھپن چھپائی کھیلنا بند کریں اور عوام کا سوچیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے خدارا عوام کی مدد کریں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد پر توجہ دے،سیلاب زدگان سیاسی قیادت کی طرف دیکھ رہے ہیں حسن، تمام صوبوں میں موجود سیاسی حکومتوں کی اولین ترجیح عوامی مسائل ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا
سیلابی ریلہ عوامی خواہشات اور ضروریات کو بہا لے گیاہے،حکومت مہنگائی کے چنگل سے غریب آدمی کو نجات دلوائے،ہمیں سیاست بچانے سے زیادہ عوام کے جان و مال کو بچانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، سیاسی قائدین کو اختلافات بھلا کر سیلاب زدگان کے درمیان ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ نے سیلاب متاثرین کے درمیان جاکر باقی صوبوں کے لیے اچھی مثال قائم کی،پیپلز پارتی نے قدرتی آفات میں قوم کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا اب بھی بڑھ چڑھ کراپنا حصہ ڈالیں گے۔