جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

این اے 108 فیصل آباد،الیکشن ٹریبونل نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر بڑا فیصلہ سنا دیا

datetime 24  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(این این آئی)الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 فیصل آباد سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیکاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔اپیل کنندہ مسلم لیگ ن کی امیدوار شذرہ منصب کے وکیل منصور عثمان ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ این اے 108کے لیے عمران خان کا حلف نامہ قانون کے مطابق نہیں ہے،

حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہیں تھا، جس پر جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کہہ چکی کہ حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق شدہ نہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات نامزدگی مسترد نہیں ہو سکتے۔جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ یہ ایسا نقص ہے جسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے، اگر آپ نیکوئی اعتراض ریٹرننگ افسر کے سامنے نہ اٹھایا ہو تو اپیل میں بھی نہیں اٹھا سکتے، حلف نامے کی اوتھ کمشنر سے تصدیق والے نکتے کے علاوہ کوئی اور گراؤنڈ بتائیں۔وکیل منصور عثمان نے کہا کہ حلف نامہ تصدیق شدہ نہ ہونیکا نقص دور نہیں ہو سکتا، ایف بی آرکے ریٹررنز میں توشہ خانہ کی قیمتی اشیا کو ڈکلیئر نہیں کیا گیا، 2021 کی ٹیکس ریٹرنز میں توشہ خانہ کی اشیا لکھی گئی ہیں جبکہ سال 2020 اور2019کی ریٹرنز میں کچھ نہیں لکھا گیا۔جسٹس شاہد وحید نے کہا ہو سکتا ہے کہ اس عرصے میں توشہ خانہ سے قیمتی اشیا نہ لی گئی ہوں، جس پر وکیل درخواست کنندہ نے کہا کہ 2019 اور 2020 میں توشہ خانہ سے لی گئی اشیا کی تفصیل لگا دی ہے، توشہ خانہ کی اشیا نہ لکھنے پر بھی عمران خان کا حلف نامہ ٹھیک نہیں۔جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ کیا اس بنیاد پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے جا سکتے ہیں، سیکشن 16 کہتا ہے کہ 4 بنیادوں پر کاغذات نامزدگی مسترد ہو سکتے ہیں۔درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ امیدوار کی ڈیکلریشن نامکمل یا غلط ہو تو کاغذات نامزدگی مسترد ہو سکتے ہیں، عمران خان نے اہلیہ کے چار اثاثے لکھے ہیں، عمران خان کی اہلیہ نے توشہ خانہ سے جو لیا وہ کاغذات نامزدگی میں نہیں لکھا، 56 لاکھ اور 33 لاکھ کی اشیا جو توشہ خانہ سے لی گئیں وہ نہیں لکھیں،

میں نے ریکارڈ سے دکھایا ہے جس کے متعلق عمران خان کے وکیل سے سوال ہونا چاہیے کیونکہ اثاثے چھپائے گئے ہیں۔وکیل منصور عثمان نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ نے مارچ 2020 تا جون 2021 کے دوران توشہ خانہ سے ایک کروڑ 20 لاکھ کی اشیا خریدیں۔

جسٹس شاہد وحید نے استفسار کیا کہ کیا اس ٹربیونل کو ان معاملات کی انکوائری کرنی ہے؟ جس پر وکیل منصور عثمان نے کہا کہ نہیں ہم انکوائری نہیں چاہ رہے لیکن توشہ خانہ سے خریدے گئے تحائف اگر فروخت کیے تو رقم عمران کی اہلیہ کے اکاؤنٹ میں ظاہر ہونی چاہیے۔

جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیے کہ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ انہوں نے ان تحائف کو عطیہ کر دیا ہو، ایسی صورت میں اس کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر کرنا لازم نہیں ہے۔منصور عثمان نے کہا کہ عطیہ کی ہوئی چیز کو ظاہر کرنا لازم نہیں مگر اس کے حقائق کا علم ہونا چاہیے۔الیکشن ٹریبونل نے دلائل سننے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے این اے 108 فیصل آباد سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…