اسلام آباد ( آن لائن)پاکستان نے بھارت کی جانب سے دہشت گردی سے متعلق لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کردیااورانتباہ کیا کہ جھوٹے الزامات عائد کرنے کی کوئی بھی غلطی کودوبارہ نہ دہرایا جائے ،بھارت فروری2019 کو غیر ذمہ دارانہ اقدام کا واضح اور بھر پورجواب یاد رکھے،اب بھی کسی بھی مہم جوئی کا موثر جواب دینے کیلئے تیار ہیں،
عالمی برادری بھارت کی جھوٹی مہم جوئی کا نوٹس لے ۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارت نے چند مبینہ واقعات کو توڑ مروڑ کر بھارت مخالف دہشتگرد منصوبے کا نام دیا، پاکستان کے خلاف منظم دہشت گردی کے بیانیے کو ہوا دینے کے لیے بھارتی میڈیا کا استعمال کیا گیا،بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کے گھڑے گئے جھوٹے بیانیے کو پوری طرح ابھاراہے،پاکستانی وٹس ایپ نمبر سے پیغام، مہاراشٹرا میں اسلحہ سمیت خالی کشتی پکڑنے کا واویلا کیا اوردھوکہ دہی سے نام نہاد ممبئی طرز کے حملوں کی منصوبہ بندی کے جھوٹے دعوؤں سے جوڑنے کی کوشش کی،بھارتی میڈیا نے یہ اطلاع بھی دی کہ انٹیلی جنس، سرحدی فورسز راجوری سے ممکنہ دراندازی پر ہائی الرٹ تھیں،یہ سب پاکستان کو دہشتگردی کے پیرائے میں بدنام کرنے کی مذموم مہم کا تسلسل ہے،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام بھارتی الزامات اور سازشوں کو یکسر مسترد کرتا ہے،پاکستان مخالف بھارتی پراپیگنڈہ مہم، بے بنیاد الزامات مکمل مایوسی کی عکاسی ہیں،ان کا کہنا تھا کہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے میں مکمل ناکام رہاہے، بھارت، پاکستان اور پاکستان کے سیاسی و معاشی مفادات کو نشانہ بنانے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے،ترجمان نے کہا کہ بھارت کے باقاعدہ ازخود تیار کردہ “فالس فلیگ” آپریشن کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا،بھارتی پروپیگنڈہ واضح طور پر کسی ممکنہ “فالس فلیگ” سرگرمی کی جانب اشارہ کرتاہے،بھارت جھوٹے پروپیگنڈے سے پاکستان کو کشمیر میں جاری مظالم، قتل و غارت کو بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتا۔
پاکستان نے بھارت کو واضح انتباہ کیا کہ جھوٹے الزامات عائد کرنے کی کوئی بھی غلطی دوبارہ نہ دہرائے، پاکستان تیار، پرعزم اور کسی بھی مہم جوئی کا موثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، بھارت فروری 2019ء میں غیر ذمہ دارانہ اقدام کا واضح اور بھرپور جواب یاد رکھے،
عالمی برادری بھارتی مذموم عزائم آگے بڑھانے کے لیے ‘فالس فلیگ’ طرز کا سہارا لینے کا نوٹس لے، بھارتی طرز عمل سے علاقائی امن و سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں،
عالمی برادری کو بھارت پر ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے پر زور دے، دنیا، بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون کی سنگین، منظم پامالیوں پر محاسبہ کرے،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن
، استحکام، خوشحالی کے لیے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کا حل ناگزیر ہے،مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں، کشمیری خواہشات کے مطابق حل چاہتے ہیں۔