نئی دہلی(این این آئی)حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گرم راتیں عالمی سطح پر اموات میں 60 فیصد اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کس طرح موسمیاتی تغیر سونے کے عمل کو متاثر کرسکتا ہے جس کے
سبب انسان وبائی امراض کے لیے مزید آسان ہدف بن سکتا ہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس، کے پروفیسر اور تحقیق کے مصنف مائیکل آر اِروائن نے مطالعے میں لکھا کہ ماضی میں کی جانے والی تحقیقوں میں بتایا گیا تھا کہ لوگوں میں تھرموریگولیشن اور اطراف کے درجہ حرارت میں اضافہ نیند میں خلل پیدا کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بنیادی مدافعت نظام کے ذریعے نیند جسم کو ان تمام زخموں یا انفیکشنز کے لیے تیار کرتی ہے جو آئندہ دن پیش آسکتے ہیں۔اروائن نے تحقیقی مقالیمیں لکھا کہ ان کیفیات کے تحت نیند میں خلل میں مدافعتی نظام کے اثر کو کم کرنے، ویکسین کے اثر کو ختم کرنے اور انفیکشن والی بیماریوں کے مزید آسان ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بڑھتے درجہ حرارت کے سبب خراب نیند کے اثرات یک طرفہ طور پر ان لوگوں کو زیادہ متاثر کرسکتے ہیں جن کی ایئر کنڈیشنز تک رسائی نہیں ہے اور وہ گرمی سے متعلقہ صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کے خطرات سے زیادہ دوچار ہیں۔اس ریویو میں 7لاکھ 65ہزار افراد پر ایک سروے کیا گیا جس میں شرکا نے رات کے اوقات میں بڑھتے درجہ حرارت کے سبب خراب نیند کے متعلق خود بتایا۔ تحقیق کے نتائج میں بوڑھے اور کم آمدنی والی کمیونیٹیز زیادہ متاثر دِکھائی دیں۔