اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )لیہ میں غیر مناسب ویڈیوز کے لیے تربیت یافتہ جانوروں کے استعمال کے معاملے میں اہم پیشرفت ، بلیک میلنگ کے مبینہ سکینڈل میں نامزد 7ملزمان سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ۔ اس حوالے سے ترجمان پولیس کے مطابق ملزم شوکت اور ابرار کو گرفتار کر کے ان سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار جار رہے ہیں ۔
متاثرہ خاتون کے ڈی این اے سیمپلزفرانزک لیب بھجوا دیئے گئے ہیں۔ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے،تحقیقاتی ٹیمیں واقعاتی اور فورنزک شہادتوں کی روشنی میں تفتیش کو مزید آگے بڑھارہی ہیں،ملوث دیگر ملزمان کو گرفتارکر کےتمام حقائق کو جلد سامنے لایا جائے گا۔خیال رہے کہ جنوبی پنجاب میں لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا، غیر اخلاقی ویڈیوز کے لئے تربیت یافتہ جانوروں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے، لیہ میں خوفناک سیکندل سامنے آگیا، 22 سالہ متاثرہ لڑکی نے مکروہ گروہ کے چہرے سے نقاب نوچ ڈالا، مقدمہ کے اندراج پر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں۔دنیا نیوز کے مطابق لیہ میں لڑکیوں سے زیادتی کیلیے سدھائے ہوئے جانوروں کے استعمال کا خوفناک سکینڈل سامنے آیا ہے، واقعہ کا انکشاف 22 سالہ متاثرہ لڑکی کے انصاف اور تحفظ کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا نے پر ہوا، علاقہ مجسٹریٹ کے حکم پر متاثرہ لڑکی کے ڈسٹرکٹ ہسپتال لیہ سے طبی معائنہ کے بعد تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔گینگ ریپ، اغوا اور زیادتی کی دفعات کے تحت درج مقدمہ میں 7 نامزد اور دو نامعلوم افراد شامل ہیں، آئی جی پنجاب اور آر پی او ڈیرہ غازی خان کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیے جانے پر ملزمان کی گرفتاری کیلئے دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، ملزمان کے روپوش ہونے پر مسلسل چھاپوں کے باوجود پولیس تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہ کر سکی ہے۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق گروہ میں 20 سے زائد مرد و خواتین شامل ہیں جو شریف گھرانوں کی لڑکیوں کو ورغلا کر چنگل میں پھنسا لیتے ہیں اور پھر اینیمل پورنو گرافی کی جبراً بنائی گئی
ویڈیوز کو پورن ویب سائٹس کو فروخت کر دیا جاتا ہے۔لڑکی نے حکام بالا سے ملزمان کی گرفتاری، پورن ویڈیوز برآمد کرانے، گینگ کو بے نقاب کرنے اور کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔