واشنگٹن(این این آئی )ماہرین فلکیات نے کم عمر ترین سیارہ دریافت کرنے کا دعوی کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جریدے دی ایسٹرو فزیکل جرنل لیٹرز میں سائنس دانوں نے ایک ایسی دنیا کے وجود کا دعوی کیا ہے جوکہ تقریبا 15 لاکھ سال پرانی ہے۔جریدے میں بتایا گیا
کہ دریافت کیا گیا یہ سیارہ زمین سے 395 لائٹ ایئرز کیفاصلے پر ہے۔سائنس دانوں کا اس سیارے سے متعلق یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سیارہ دنیا کے وجود کو سمجھنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ماہر فلکیات اینڈرس جوہانسن کا اس سیارے کی دریافت پر کہنا تھا کہ اس سیارے کی دریافت کے بعد یہ پتہ چلتا ہے کہ تمام سیاروں کے نظاموں کی تشکیل کا عمل مشترکہ ہے۔نظامِ کائنات میں نظر آنے والی افراتفری کے باوجود بھی اینڈرس جوہانسن کا خیال ہے کہجب بھی سیاروں کی تیاری کی بات آتی ہے تو یہ بہت ترتیب سے ہوتی ہے۔سائنس دانوں کی ٹیم نے کم عمر ترین سیارے کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے 66 اینٹینوں کے مجموعے اٹاکاما لارج ملی میٹر/سب ملی میٹر ارے کا استعمال کیا۔کہکشائوں میں گیس اور دھول مخصوص ستاروں کے گرد چکر لگاتے کسی ڈسک جیسے لگتے ہیں۔ ان ڈسکس میں موجود مواد جس کے اکٹھے ہونے سے سیارہ بنتا ہے، ریڈیو ویوز خارج کرتا ہے جنہیں علماء کے ذریعے ڈیٹیکٹ کیا جاسکتا ہے۔جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اس کم عمر ترین سیارے کی کمیت کا تعین کرے گی اور اس کی ماحولیاتی کیمسٹری کا مطالعہ کرے گی۔