اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے گردشی قرضے میں تین ماہ میں 214 ارب روپے کی کمی کی ہے، نیپرا نے سابق دور میں بجلی کی قیمت کی ری بیسنگ وقت پر نہیں کی، کے الیکٹرک کو روزانہ ایک ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ
سے فراہم کی جا رہی ہے، واجبات کی ادائیگی سمیت مختلف معاملات کے الیکٹرک کے ساتھ طے پا گئے ہیں، چند ہفتوں میں اعلان کر دیا جائے گا۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر بہرہ مند تنگی اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وزیر بجلی نے کہا کہ نیپرا بجلی کی قیمتوں کا تعین کرتا ہے اور پھر حکومت اس میں اپنی سبسڈی شامل کرتی ہے، فروری 2021ء کے بعد سے وقت پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور بجلی کی قیمت کی ری بیسنگ نہیں کی گئی، سابق حکومت 2467 ارب روپے کا گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی جو جون 2018 میں ایک ہزار 60 ارب روپے تھا، چار سال میں گردشی قرضے میں 1467 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، موجودہ حکومت نے 214 ارب روپے کی کمی کی ہے، اب رواں سال 30 سال جون تک گردشی قرضے 2257 ارب روپے تک آ گیا ہے، اس میں مزید کمی بھی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سب سے بڑا شہر ہے، کے الیکٹرک کو کراچی کے شہریوں کے لئے ایک ہزار میگاواٹ بجلی یومیہ فراہم کی جا رہی ہے، کے الیکٹرک کے ساتھ نئے معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے اور واجبات کی ادائیگی سمیت مختلف معاملات پر مذاکرات ہو رہے ہیں، بہت حد تک معاملات حل ہو چکے ہیں، چند ہفتوں میں اس کا اعلان ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو واجبات کی وصولی کا باقاعدہ ہدف دیا گیا ہے اور ہر کمپنی کا ہدف دوسرے سے مختلف ہو سکتا ہے۔