اسلام آباد(آن لائن) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کے صدر اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے پر بحال کردیا ،کمیشن نے سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کے حلاف درخواست منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔جمعہ کے روز چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے
مسلم لیگ ق میں سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے دی جانے والی درخواست کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر عمر اسلم کمیشن کے سامنے پیش ہوئے سماعت کے موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ اس حوالے سے چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے ایک خط بھی کمیشن کو بھجوایا گیا ہے اس کو بھی سماعت میں شامل کرتے ہیں درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر عمر اسلم نے کمیشن کو بتایا کہ لاہور میں پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت سینیٹر کامل علی آغا نے کی اس اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ کو پارٹی کے عہدوں سے ہٹایا انہوںنے کہاکہ یکطرفہ طور پر سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے انٹرا پارٹی الیکشن کا اعلان کردیا انہوں نے کہاکہ سینیٹر کامل علی آغا پارٹی کے صوبائی سیکرٹری پنجاب ہیں اور الیکشن کمیشن کو پارٹی کے صدر کو ہٹانے کے حوالے سے کوئی نوٹیفیکیشن نہیں بھیجا گیا ہے انہوں نے کہاکہ چوہدری شجاعت حسین اور طار ق بشیر چیمہ اب بھی پارٹی عہدیدار ہیں پارٹی آئین کے آرٹیکل 43 میں سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اختیارات واضح ہیں اس کمیٹی کے 200اراکین ہیں جس میں 50اراکین پارٹی کے صدر نامزد کرتے ہیں آج تک ورکنگ کمیٹی کے ارکان کا الیکشن نہیں کرایا گیا ہے اجلاس میں شامل اراکین ورکنگ کمیٹی کے رکن ہی نہیں تھے انہوں نے کہاکہ پارٹی کے صدر کو استعفے یا انتقال کے بغیر نہیں ہٹایا جاسکتا ہے پارٹی کے آئین میں صدر کو ہٹانے کی کوئی شق نہیں ہے انہوں نے کہاکہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے پاس پارٹی صدر کو ہٹانے کا کوئی اختیار نہیں ہے صرف انٹرا پارٹی الیکشن میں ہی پارٹی صدر کو تبدیل کیا جاسکتا ہے
انہوں نے کہاکہ اجلاس میں شرکت کرنے والے اراکین کو شوکاز نوٹسز بھجوائے گئے ہیں انہوںنے کہاکہ سنٹرل الیکشن کمیٹی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے شیڈول جاری کیا ہے انہوںنے کہاکہ ایک ہی وقت میں دو پارٹی صدر نہیں ہوسکتے ہیں پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد 2021میں ہوا تھا انہوں نے کہاکہ حیرت ہے کہ ایک جمہوری پارٹی میں عہدیدار کو ہٹانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے
صرف کسی عہدیدار کے خلاف ڈسپلنری کاروائی کی جاسکتی ہے اس موقع پر الیکشن کمیشن نے عبوری حکمنامے میں پاکستان مسلم لیگ ق کے انٹرا پارٹی انتخابات کا شیڈول معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے ہیں کیس کی مذید سماعت 16اگست تک ملتوی کردی ہے الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدر برقرار رکھنے اور طارق بشیر چیمہ کو پارٹی سیکرٹری کے
عہدے پر بحال کردیا اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری سالک حسین نے کہاکہ ق لیگ کے صدر کو غیر قانونی طور پر ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے اور اس مقصد کیلئے غیر قانونی اجلاس بلایا گیا انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ کو بحال کردیا گیا ہے ہم پر بے ہودہ الزام لگا کر ق لیگ کے صدر کو ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے
انہیں ہم سے رابطہ کرنا چاہیے ان کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے گاانہوںنے کہاکہ اس حوالے سے سینیٹر کامل علی آغا کو شوکاز نوٹس بھجوا دیا گیا ہے پارٹی کے خلاف ووٹ دینے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی انہوںنے کہاکہ ہماری طرف سے ایسی کوئی بات یا لڑائی نہیں ہوئی ہے
اس موقع پر سوال کا جواب دیتے ہوئے چوہدری سالک حسین نے کہاکہ چند عرصہ قبل دونوں بھائی ایک ہی پیج پر تھے اس موقع پر ق لیگ کے وکیل عمر اسلم نے بتایا کہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس غیر فعال تھا اس کمیٹی کی موجودگی ہے ہی نہیں میں نے اپنے دلائل الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے ہیں
جس پر الیکشن کمیشن نے 10اگست کو ہونے والا انٹرا پارٹی الیکشن روک دیا ہے انہوں نے کہاکہ الیکشن اس وقت تک نہیں ہوسکتے ہیں جب تک 16اگست کو اگلی سماعت نہ ہوجائے انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن نے 10اگست کو انٹرا پارٹی انتخابات ہونے کی صورت میں اسے غیر قانونی قرار دیا ہے