لاہور(آن لائن) پنجاب اسمبلی نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر مبنی قرارداد منظور کرلی۔قرارداد میں ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے کا واحد حل عام انٹخابات کو قرار دیا گیا ہے۔حکومتی رکن سید علی عباس نے الیکشن کمیشن کے خلاف قرارداد پیش کی جسے
کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن غیرجانب دار نہیں رہا اس لیے الیکشن کمیشن کا عملہ اور الیکشن کمشنر فوری طور پر مستعفی ہوں۔ یہ ایوان شفاف انتحابات کے لیے الیکشن کمیشن کی ٹھوس شواہد پر تبدیلی کا مطالبہ کرتا ہے، ایوان چیف الیکشن کمشنر اور ان کے ممبران پر عدم اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ یہ ایوان عالمی سازش کے تحت تحریک انصاف حکومت کے خاتمے کی مذمت کرتا ہے، ابتر سیاسی صورتحال، مہنگائی اور ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے کا واحد حل الیکشن ہیں۔قبل ازٰیں پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت شروع ہواتو اسپیکر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے متفقہ امیدوار واثق قیوم عباسی بلا مقابلہ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے ہیں کیوں کہ ان کے مدمقابل کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدی جمع نہیں کرائے۔ بعدازاں اسپیکر نے نومنتحب ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم سے حلف لے لیا۔حلف کے بعد حکومتی رکن سید علی عباس نے الیکشن کمیشن کے خلاف قرارداد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔بعدازاں پنجاب اسمبلی نے سیکریٹری قانون کو دئیے گئے پنجاب اسمبلی کے اختیارات دوبارہ سیکریٹری اسمبلی کو دینے کا بل منظور کر لیا، بعد ازاں پنجاب اسمبلی کا اجلاس پندرہ اگست تک ملتوی کردیا گیا۔