اسلام آباد(این این آئی)امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ امریکہ کے لئے پاکستانی برآمدات میں بڑا اضافہ سامنے آیا ہے،تجارت کا حجم نو ارب ڈالر اور سالانہ 35 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے، گذشتہ سال امریکہ کے لئے پاکستانی برآمدات سات ارب ڈالر تھیں لہذا اس سال کی برآمدات میں دو ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔مالی سال 2021ـ22 میں
امریکہ سے درآمدات تین ارب رہیں جبکہ گذشتہ سال کی درآمدات دو اعشاریہ چار ارب ڈالر تھیں۔ اس طرح اس سال پاکستان اور امریکہ کے مابین کل تجارتی حجم بڑھ کر بارہ ارب ڈالر رہا ہے جبکہ گذشتہ سال یہ تقریباً ساڑھے نو ارب ڈالر رہا۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں ہمیں بڑی تجارتی کثرت (ٹریڈ سرپلس) حاصل ہے۔ مسعود خان نے کہا کہ امریکہ کے لیے پاکستانی برآمدات میں متاثر کن اضافہ دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کے ضمن میں ایک ٹرینڈ سیٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی منڈی ہونے کی فضلیت برقرار رکھی ہے۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ اگر ہماری برآمدات میں 35 فیصد سالانہ کی شرح سے اضافہ رہا تو آئندہ تین سال میں پاکستان امریکہ تجارت کا حجم بیس ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا جو موجود دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی استعداد کے اعتبار سے پھر بھی میانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی برآمدات کی امریکی مارکیٹ میں کارگردگی سے ملکی مارکیٹ اور بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا سبب ہونی چاہیے۔
اس خاطر خواہ اضافے سے پاکستانی معیشت میں استحکام اور اس حوالے سے پائے جانے والے خدشات کو دور کرنے کا باعث ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت مارکیٹ کا اعتماد درکار ہے۔نو ارب ڈالر کی پاکستانی برآمدات میں اشیاء کی تجارت چھ اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر جبکہ آئی ٹی کی برآمدات دو اعشاریہ دو ارب ڈالر رہیں۔
پاکستان سے ایک اعشاریہ چار ارب ڈالر کی آئی ٹی مصنوعات امریکہ برآمد کی گئیں،جون 2022 کی آئی ٹی ایکسپورٹ کے اعدادوشمار ابھی شامل نہیں کیے گئے۔ گذشتہ ایک سال میں پاکستانی ٹیک اسٹارٹ اپس نے آٹھ سو ملین ڈالر کمائے جن میں تقریباً ساٹھ فیصد کوو سان فرانسسکو کی امریکی کمپنیوں نے مالی معاونت فراہم کی۔
امریکہ کی سرفہرست مالی کمپنیوں جن میں کلینر پرکنز، ٹائیگر گلوبل اور سویکوا شامل ہیں نے پاکستانی اسٹارٹ اپس کو ابتدائی، سیڈ اور انکیوبیشن اسٹیج پر معاونت فراہم کرنی شروع کر دی ہے۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ گذشتہ چند ماہ میں امریکہ اور پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ اور اس کے ساتھ ساتھ صحت، زراعت اور ٹیک سیکٹر میں تعاون کے فروغ کے لئے کام کررہے ہیں۔ ہماری توجہ روابط، پیداوار اور ٹھوس نتائج پر ہے اور اس کے نتائج بہت جلد سامنے آئیں گے۔