پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

رانا ثنا اللہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ،سپریم کورٹ کے واضح ریمارکس

datetime 21  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے مزید شواہد عدالتی ریکارڈ پر لانے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ میںجمعرات کو رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے رانا ثنا اللہ کے بیان کے ٹرانسکرپٹ پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے ہمارے بندے اِدھر ادھر کرنے کا بیان دیا، ہمارے رکن اسمبلی مسعود مجید کو 40 کروڑ میں خرید کر ترکی اسمگل کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)سے تعلق رکھنے والی راحیلہ نامی خاتون نے ہمارے 3ارکان اسمبلی سے رابطہ کیا، عطا تارڑ نے بھی ہمارے 3ارکان اسمبلی کو25 کروڑ کی آفر کی۔جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ آپ کے رکن اسمبلی کے ساتھ راحیلہ کی بات کس تاریخ ہوئی؟ اصل بیان حلفہ کدھر ہے؟ اس پر فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ اصل بیان حلفی لاہور میں ہیں۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ آئی ایم سوری، اس کا مطلب ہے آپ کو بھی علم نہیں، تینوں بیان حلفی پر عبارت ایک جیسی ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ہمارے یکم جولائی کے حکم کی کیا خلاف ورزی ہوئی، عطا تارڑ اور راحیلہ کے خلاف آپ کی توہین عدالت کی درخواست نہیں۔

فیصل چوہدری نے عدالت سے راحیلہ اور عطا تارڑ کیخلاف سوموٹولینے کی استدعا کی تو جسٹس منیب اختر نے کہا سوموٹو لینا چیف جسٹس کا اختیار ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اگرریاستی مشینری کی جانب سے بندے اٹھائے جائیں تو یہ فوجداری جرم ہوگا اور توہین بھی اس وقت ہی ہوگی، کسی جرم کو ہونے سے پہلے فرض نہیں کر سکتے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے پرویز الہی کے وکیل کو توہین عدالت سے متعلق مزید شواہد ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کردی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ توہین عدالت کا جو الزام لگایا ہے اس کو ثابت کریں تاکہ پتا چلے عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پر بیٹھے ہیں اور ہماری آنکھیں بند نہیں۔

ہماری نظر اپنے حکم نامے اور قانون پر ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ارکان اسمبلی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن نہیں جاری کیا، الیکشن کمیشن سے ہمارے حالات کشیدہ ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے رہمارکس دیئے کہ آپ کے حالات الیکشن کمیشن سے کشیدہ ہوں گے مگر ہمارے ساتھ تو نہیں۔بعد ازاں عدالت نے رانا ثنا اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…