اسلام آباد(این این آئی)لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ لئیق بیگ مرزا اور ان کے کزن عمر جاوید کو اغوا اور شہید کرنے والے دہشتگرد تھے لیکن انہیں پروپیگنڈا کرکے معصوم شہری اور لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کی تاکہ ریاستی اداروں کو بدنام کیا جا سکے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق 12 جولائی کو لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ لئیق بیگ مرزا اور ان کے کزن عمر جاوید کو دہشت گردوں نے فیملی کے سامنے اغوا کیا، لئیق مرزا کو شہید کر دیا گیا جبکہ 17جولائی کو عمر جاوید کی لاش پہاڑوں سے ملی۔ذرائع کے مطابق اغوا کاروں کے خلاف کئے گئے آپریشن میں 9دہشتگرد مارے گئے، آپریشن میں حوالدار خان محمد نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق مارے گئے دہشتگردوں کو پروپیگنڈا کر کے معصوم شہری ظاہر کرنیکی کوشش کی گئی، دہشتگردوں کو پہلے سے لاپتہ افراد کی فرضی لسٹ میں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگردوں میں سلیم بلوچ کا نام کا شامل تھا، سلیم بلوچ سے متعلق بے بنیاد دعویٰ کیا گیا کہ وہ لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل اور سکیورٹی فورسز کے پاس تھا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سلیم بلوچ ایک عرصے سے دہشتگرد کارروائیوں میں بھر پور حصہ لے رہا تھا، ویڈیو میں سلیم بلوچ سکیورٹی فورسز پر حملہ آور دہشتگردوں کے ساتھ نظر آرہا ہے۔
سلیم بلوچ کو سکیورٹی فورسز سے چھینی گئی جی 3رائفل سے فائر کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے جبکہ سلیم بلوچ ایک اور تصویر میں جی 3رائفل کے ساتھ پوز بناتے بھی نظر آ رہا ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن میں ہلاک ایک اور دہشتگرد شہزاد بلوچ کی قبر پر بی ایل اے کا جھنڈا لگا ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کو جبری گمشدہ افراد کے کھاتے میں ڈال کر مظلوم اور ریاست کو ظالم بتایا جاتا ہے، منفی اور منظم پروپیگنڈے سے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے جبکہ زمینی حقائق یکسر مختلف ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منفی اور منظم پروپیگنڈے سے ریاستی اداروں کو بھی مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔