اسلام آباد (این این آئی)بی این پی رہنما ء و وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی نے اعلان کیا ہے کہ اب ہم اسمبلی میں لاپتہ افراد پر بل لائینگے ،پھر دیکھیں گے کون ہمارے ساتھ ہے اور کون نہیں، جبری گمشدگی کے اس بل کی حمایت نہ کی گئی تو پھر ہم اپنے ہر فیصلے میں آزاد ہونگے،
بلوچستان کی عوام کے لیے ہماری سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔نجی ٹی ویکو انٹرویو دیتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی نے دوٹوک انداز میں حکومت پر واضح کردیا ہے کہ ہم کسی صورت بلوچستان کے ایشوز سے دستبردار نہیں ہوں گے اور اب قومی اسمبلی میں لاپتہ افراد پر بل لے کر آئیں گے اور پھر دیکھیں گے کہ کون ہمارے ساتھ ہے اور کون نہیں ہے، جبری گمشدگی کے اس بل کی حمایت نہ کی گئی تو پھر ہم اپنے ہر فیصلے میں آزاد ہونگے۔ہاشم نوتیزئی نے کہا کہ ہم نے سودا نہیں کرنا، ہمیں ان مراعات اور وزارتوں سے محبت نہیں ہے، وزارتیں پہلے بھی ہمارے لئے اہم نہیں تھیں، ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ لاپتا افراد کے معاملے سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹنا ہے، اگر بل پاس نہیں ہوتا تو پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے اور سینٹرل کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ حکومت میں رہنا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو بھی کہا تھا کہ ہمارے ایشوز حل کریں لیکن ایسا نہیں ہوا، پی ٹی آئی دور میں جبری گمشدگی کا بل 2دفعہ اسمبلی میں لائے، بل کی حمایت نہیں ہوئی تو ہم نے پی ٹی آئی حکومت چھوڑ دی، ہم نے پی ڈی ایم کے طور پر حکومت میں شمولیت اختیار کی، پہلے2ماہ تو نیب، الیکشن قوانین اور بجٹ میں لگ گئے ہیں، اب بلوچستان پر توجہ دی جائے۔انہوں نے کہاکہسردار اختر مینگل نے وزیراعظم شہباز شریف کو کہا کہ ہمیں وزارتیں نہیں چاہئیں، اختر جان نے کہا کہ وزارتوں کی بجائے ہمارے ایشوز حل کریں، بلوچستان کی عوام کے لیے ہماری سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔