جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ میں چاند کی مٹی نیلام ہونے سے بچ گئی

datetime 25  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آن لائن) امریکہ میں چاند کی مٹی نیلام ہونے سے بچ گئی۔ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے ایک نیلام کمپنی کو چاند کی مٹی فروخت کرنے سے روک دیا ہے۔تفصیل کے مطابق 1969ء میں اپولو 11 مشن نے چاند سے واپسی پر مٹی اور پتھر کے کچھ نمونے

بھی محفوظ کرلیے تھے۔ایک سائنسی تجربے میں یہ مٹی کاکروچ کو کھلائی گئی تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا چاند کے پتھر یا مٹی میں ایسے اجزا تو نہیں جو زمین پر موجود زندگیوں کے لیے خطرہ ہوں؟اس تجربے میں استعمال ہونے والی اشیاء میں ایک شیشی ہے جس میں 40 ملی گرام چاند کی مٹی بھری ہوئی ہے اور تین کاکروچوں کی باقیات ایک نیلام کمپنی 4 لاکھ ڈالر میں فروخت کر رہی تھی لیکن ناسا نے اس نیلامی کو رکوا دیا۔ناسا نے اپنے خط میں کہا کہ اپولو مشن کے تمام نمونے ناسا کی ملکیت ہیں اور کسی شخص، یونیورسٹی یا ادارے کو اس بات کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ تجزیے کے بعد ان اشیاء کو اپنے پاس محفوظ رکھے یا ضائع کرے، نا ہی اسے فروخت کیا جاسکتا ہے اور نا اس کو نمائش کے لیے پیش کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ 1969 میں اپولو 11 مشن چاند سے 21 کلو کا پتھر لے کر زمین پر ا?یا تھا۔ اس کا کچھ حصہ کیڑے مکوڑوں، مچھلیوں اور دیگر چھوٹے حشرات الارض کو کھلایا گیا تاکہ معلوم کیا جاسکے کہ چاند کی مٹی زہریلی تو نہیں۔یہ تجربہ کرنے والی ماہر حشریات مارین بروکس یونیورسٹی آف منیسوٹا میں پڑھاتی تھیں، انہوں نے اپنی تحقیق میں بتایا تھا کہ انہیں کاکروچوں میں کسی قسم کا زہر نہیں ملا۔تجربے کے بعد چاند کا پتھر اور کاکروچ ناسا کو واپس نہیں کیے گئے تھے بلکہ مارین بروکس کی بیٹی نے 2010 میں فروخت کردیے تھے۔اب ان اشیاء کو دوبارہ فروخت کیا جارہا تھا لیکن ناسا نے اس نیلامی کو رکوا دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…