لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایکسپریس ٹرینوں کے کرایوں میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریٹ کے کرایوں میں بھی 15 فی صد اضافہ کیا جائے گا،مسافر ٹرینوں کا کرایہ نہیں بڑھے گا، ٹرینوں کے اندر سی سی ٹی وی لگانے
پر ڈسکشن ہو رہی ہے، تاہم ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا،اس وقت پاکستان پر مشکل ترین وقت ہے، تاہم اللہ کی مدد سے اس آزمائش سے نکل جائیں گے، دھڑے یا افراد جو چاہتے ہیں کہ ساری طاقت ان کے پاس ہو، اب یہ نہیں چلے گا،میرٹ پالیسی لاگو کر دی ہے، کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی بلکہ باقاعدہ اشتہار جاری کیا جائے گا۔ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اب ریلوے صرف ریلوے افسران ہی چلائیں گے، اس میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرینوں کے اندر سی سی ٹی وی لگانے پر ڈسکشن ہو رہی ہے، تاہم ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ 2013 میں ریلوے کا چارج سنبھالا تھا، 18 ارب روپے کمایا تھا، آمدن بڑھ کر 50 ارب ہو چکی تھی اور ریلوے کا خسارہ ساڑھے 36 ارب تھا۔ اب واپس آئے ہیں تو آمدن 53.3 ارب جب کہ خسارہ 37 ارب سے زائد ہے جہ 45 ارب تک جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی آمدن بھی سست روی سے چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں نظام خراب کیا گیا ہے۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر کے فیصلے اسلام آباد لے جائے گئے۔ٹرین میں زیادتی کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کو نوکری دی جائے گی اور ان کے نام پر ایک اکائونٹ بنا کر اس میں کچھ پیسے جمع کرائے جائیں گے۔ اس کیس کو پورا فالو کرتے ہوئے ملزمان کو سزا دلوائیں گے۔
انہوں نے بڑے بڑے وکیل کیے ہیں، ہمیں بھی کرنے پڑے تو کریں گے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ ٹرینوں میں صفائی کے نظام کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فیول کی قیمتیں بڑھنے سے 8ارب کا فسکل نقصان ہو رہا ہے۔ ہر ماہ74کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسافر ٹرینوں کا کرایہ نہیں بڑھا رہے کیونکہ اس میں غریب سفر کرتا ہے۔
مگر ایکسپریس کا 10 فی صد اور فریٹ کا 15 فی صد کرایہ بڑھا رہے ہیں۔ اس سے تقریبا ایک ارب روپے کی بچت کا موقع ملے گا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس وقت پاکستان پر مشکل ترین وقت ہے، تاہم اللہ کی مدد سے اس آزمائش سے نکل جائیں گے۔ دھڑے یا افراد جو چاہتے ہیں کہ ساری طاقت ان کے پاس ہو، اب یہ نہیں چلے گا۔میرٹ پالیسی لاگو کر دی ہے، کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی بلکہ باقاعدہ اشتہار جاری کیا جائے گا۔