لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے مالی سال 2021-22ء کے بجٹ میں صوبے بھر کے عوام کو بجلی کے بلوں کی مد میں 15 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ سبسڈی تین ماہ کے لئے ہوگی جبکہ بجلی کے وہ تمام صارفین
جو 200یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں یا کریں گے انہیں تین ماہ تک بجلی کے بل فراہم نہیں کئے جائیں گے۔علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے صوبائی محکمہ جات کے گریڈ 1 سے گریڈ 19 تک کے افسران اور ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے جبکہ بجٹ اجلاس سے قبل صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی پہلے ہی منظوری دے دی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے سرکاری ملازمین کو 15 فیصد تنخواہوں میں اضافہ اور 15 فیصد ڈیسپیرٹی الائونس ادا کر کے 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے اسی طرح پنجاب حکومت نے بجٹ میں صوبائی پنشنرز کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ منظوری کی صورت میں پنشنرز کو ان کی پنشن اضافے کے ساتھ یکم اپریل سے ماہ جون تک کے واجبات کے ساتھ ادا کی جائے گی۔ پنشنرز کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ 5 فیصد وفاق اور 10 فیصد پنجاب حکومت کی جانب سے کئے گئے اضافے کو ملا کر ادا کی جائے گی۔