لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر عطا اللہ تارڑ نے اقوام متحدہ کے تحت سابق وزیر اعظم عمران خان کی ذہنی حالت جانچنے کیلئے مختلف ممالک کے ذہنی امراض کے ماہرین کا بورڈ تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جو باتیں کرتے ہیں وہ کوئی عام انسان نہیں کر سکتا،مخصوص اشیاء کے استعمال کے بعد ہی لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں، دوسروں کو چور چور،ڈاکو ڈاکو
کہنے والا خود پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا چور اور ڈاکو نکلا ،ہیروں ، مہنگی پینٹنگز اورگھڑیوں کے لین دینے کیلئے افریقہ سے وفد خصوصی طیارے سے لاہور آتا تھا جسے پروٹوکول دیا جاتاتھا ۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ مالم جبہ کا کیس ہو جو کرپشن کی داستان ہے، اسد قیصر کی بطورسپیکر خیبر پختوانخواہ بھرتیوں کا کیس ہو ، مراد سعید کی جعلی ڈگری اور کرپشن کا کیس ہو، عامرکیانی کی ادویات کے غبن کا کیس ہو ، بی آر ٹی میں کروڑوں روپے کے غبن کا کیس ہو ،اربوں روپے کی فارن فنڈنگ کا کیس ہو ،آٹا اور چینی کا کیس الگ ہے ، عثمان بزدار نے تین ارب روپے کی سبسڈی کاشتکار کو نہیں دی بلکہ عمران خان کے کہنے پر شوگر ملوں کو دی ،یہ سارے کیسز اپنی جگہ موجود ہیں۔ دوسری طرف دیکھا جائے جو انگوٹھیوں اور ہیروں کا شوق ہے ، یہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ خاتون اول اپنی ایک سہیلی کے ذریعے لوگوں سے ہیرے اکٹھے کر رہی ہیں اور آپ جو کرانا چاہیں وہ کرا لیں اورہمیں صرف ہیرے دیدیں ۔
یہ جو گھنائونا دھندا تھا یہ آمدن سے زیادہ کا کیس بنتا ہے ، یہ ایک کیس نہیں، مہنگی گھڑیاں، پینٹنگز ، ہیروں کے سلسلہ میں افریقہ سے وفود خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور ائیر پورٹ آتے تھے جنہیں پروٹوکول دیا جاتا تھا،وہ ہیرے جواہرات آ کر فرح گوگی کو جمع کراتے تھے اوربلیک منی کو وائٹ کرنے کے لئے کوشش کی گئی ۔
ان ہیروں کے کودبئی کی بلیک مارکٹ میں پانچ فیصد کم ڈالر ریٹ پربیچا جاتا اورحوالہ ہنڈی کے ذریعے وہ پیسہ منگوایا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے اپنے بیگم کے شوہر احسن جمیل گجر کو 32کروڑ روپے کی ٹیکس کی چھوٹ دی، یہ تو سیدھا سیدھا بے نامی کا کیس ہے۔
عمران نیازی نے اس کے عوض کتنے پیسے لئے ہوں گے یا گھر کا خرچہ چلوایا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب چھ دن کب کے گزر گئے مگر ابھی تک آپ واپس نہیں آئے ۔ سابقہ حکومت نے ساڑھے تین سال میں عوام کی فلاح کا کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں کیا ،کوئی وعدہ تو عمران خان صاحب پورا کردو ،خان صاحب چھ دن کب کے گزر گئے مگر ابھی تک آپ واپس نہیں آئے ۔