ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

چیئرمین نیب جاوید اقبال جانے سے پہلے ایسا کام کر گئے کہ آپ کو بھی یقین نہ آئے ٗ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 4  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) روزنامہ جنگ میں نعمان وہاب کی خبر کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ عہدے سے سبکدوش ہونے والے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہوئے ان کی جیب سے نکالے جانے والے 9؍ ارب روپے سوسائٹی کے مالک پر معاف کر دیے ہیں۔ اپنے عہدے کے آخری دن جاوید اقبال نے ایڈن ہائوسنگ کے مالک کو 9؍ ارب روپے

کا ریلیف دیا جبکہ متاثرین گزشتہ ایک دہائی سے اپنا کیس لڑ رہے تھے۔ جمعرات کو نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ کے مالک کے ساتھ25؍ ارب روپے کے بجائے 16؍ ارب روپے کی پلی بارگین کی منظوری دی ہے۔ اس سے قبل ہونے والی سماعت میں نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ کے متاثرین کی درخواست قبول کرتے ہوئے ملزم مالک کو ہدایت کی تھی کہ 25؍ ارب روپے کی پلی بارگین کو حتمی شکل دی جائے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس کیس کے شریک ملزمان میں مرحوم ڈاکٹر محمد امجد، ان کا بیٹا مرتضیٰ (جو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے داماد ہیں) اور مصطفیٰ اور اہلیہ انجم شامل تھے۔ گزشتہ سماعت میں اسپیشل پراسیکوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے عدالت کو بتایا تھا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی متاثرین کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی جس میں متاثرین کا موقف تھا کہ ملزم کی جانب سے پلی بارگین کی رقم ان کے نقصانات کے ازالے کیلئے ناکافی ہے۔ پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین نے متاثرین کی بات قبول کرتے ہوئے 25؍ ارب روپے کی پلی بارگین کا حکم دیا تھا۔

لیکن جمعرات کو پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین نے 16؍ ارب روپے کی پلی بارگین قبول کر لی ہے اور ملزم تین سال میں یہ رقم اداکرے گا اور متاثرین کو ادائیگی تک ملک چھوڑ کر نہیں جائے گا۔ متاثرین کے وکیل زبیر خالد نے دلیل دی کہ نیب کی طرف سے منظور کردہ پلی بارگین کی رقم مضحکہ خیز ہے، 2009ء میں جب ہائوسنگ پروجیکٹ لانچ کی گئی تھی اس وقت اس کی مالیت 16؍ ارب روپے تھی۔

نیب نے 2018ء میں ریفرنس دائر کیا اور اس اس کی مالیت کا تخمینہ 27؍ ارب روپے لگایا گیا تھا، لہٰذا پلی بارگین کی رقم مارکیٹ پرائس کے مطابق 75؍ ارب روپے ہونا چاہئے تھی۔ انہوں ن ےکہا کہ 11؍ ہزار 888؍ متاثرین ا س پلی بارگین کو قبول نہیں کرتے۔ کیس کی سماعت کرنے والے جسج شیخ سجاد احمد کا کہنا تھا کہ متاثرین پلی بارگین کو چیلنج کا حق رکھتے ہیں، متاثرین کو ادائیگی مکمل ہونے تک ریفرنس برقرار رہے گا اور اگر ملزم نے ادائیگی نہ کی تو دوبارہ سماعت ہوگی۔

یاد رہے کہ کیس کے شریک ملزم ڈاکٹر امجد 2021ء میں کینیڈا سے وطن واپسی کے بعد انتقال کر گئے۔ کیس کی سماعت کے بعد سیکڑوں متاثرین نے عدالت کے باہر مظاہرہ کیا اور پلی بارگین کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال جمعرات کو اپنے عہدے کی مدت مکمل کرنے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…