ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چیئرمین نیب جاوید اقبال جانے سے پہلے ایسا کام کر گئے کہ آپ کو بھی یقین نہ آئے ٗ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 4  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) روزنامہ جنگ میں نعمان وہاب کی خبر کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ عہدے سے سبکدوش ہونے والے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہوئے ان کی جیب سے نکالے جانے والے 9؍ ارب روپے سوسائٹی کے مالک پر معاف کر دیے ہیں۔ اپنے عہدے کے آخری دن جاوید اقبال نے ایڈن ہائوسنگ کے مالک کو 9؍ ارب روپے

کا ریلیف دیا جبکہ متاثرین گزشتہ ایک دہائی سے اپنا کیس لڑ رہے تھے۔ جمعرات کو نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ کے مالک کے ساتھ25؍ ارب روپے کے بجائے 16؍ ارب روپے کی پلی بارگین کی منظوری دی ہے۔ اس سے قبل ہونے والی سماعت میں نیب پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ چیئرمین نیب نے ایڈن ہائوسنگ کے متاثرین کی درخواست قبول کرتے ہوئے ملزم مالک کو ہدایت کی تھی کہ 25؍ ارب روپے کی پلی بارگین کو حتمی شکل دی جائے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس کیس کے شریک ملزمان میں مرحوم ڈاکٹر محمد امجد، ان کا بیٹا مرتضیٰ (جو سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے داماد ہیں) اور مصطفیٰ اور اہلیہ انجم شامل تھے۔ گزشتہ سماعت میں اسپیشل پراسیکوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے عدالت کو بتایا تھا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی متاثرین کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی جس میں متاثرین کا موقف تھا کہ ملزم کی جانب سے پلی بارگین کی رقم ان کے نقصانات کے ازالے کیلئے ناکافی ہے۔ پراسیکوٹر کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین نے متاثرین کی بات قبول کرتے ہوئے 25؍ ارب روپے کی پلی بارگین کا حکم دیا تھا۔

لیکن جمعرات کو پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین نے 16؍ ارب روپے کی پلی بارگین قبول کر لی ہے اور ملزم تین سال میں یہ رقم اداکرے گا اور متاثرین کو ادائیگی تک ملک چھوڑ کر نہیں جائے گا۔ متاثرین کے وکیل زبیر خالد نے دلیل دی کہ نیب کی طرف سے منظور کردہ پلی بارگین کی رقم مضحکہ خیز ہے، 2009ء میں جب ہائوسنگ پروجیکٹ لانچ کی گئی تھی اس وقت اس کی مالیت 16؍ ارب روپے تھی۔

نیب نے 2018ء میں ریفرنس دائر کیا اور اس اس کی مالیت کا تخمینہ 27؍ ارب روپے لگایا گیا تھا، لہٰذا پلی بارگین کی رقم مارکیٹ پرائس کے مطابق 75؍ ارب روپے ہونا چاہئے تھی۔ انہوں ن ےکہا کہ 11؍ ہزار 888؍ متاثرین ا س پلی بارگین کو قبول نہیں کرتے۔ کیس کی سماعت کرنے والے جسج شیخ سجاد احمد کا کہنا تھا کہ متاثرین پلی بارگین کو چیلنج کا حق رکھتے ہیں، متاثرین کو ادائیگی مکمل ہونے تک ریفرنس برقرار رہے گا اور اگر ملزم نے ادائیگی نہ کی تو دوبارہ سماعت ہوگی۔

یاد رہے کہ کیس کے شریک ملزم ڈاکٹر امجد 2021ء میں کینیڈا سے وطن واپسی کے بعد انتقال کر گئے۔ کیس کی سماعت کے بعد سیکڑوں متاثرین نے عدالت کے باہر مظاہرہ کیا اور پلی بارگین کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال جمعرات کو اپنے عہدے کی مدت مکمل کرنے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…