اسلام آ باد (مانیٹرنگ ڈیسک) حج آپریشن 2022میں ایک نئی بد انتظامی سامنے آئی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں عازمین کا حج خطرے سے دوچار ہوگیا ہے.روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق ذ رائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ عازمین حج کی تعداد1218ہے یہ وہ عازمین حج ہیں جن کے نام قرعہ اندازی میں نکلے تھے.انہوں نے متعلقہ بینکوں میں حج واجبات جمع کرادیئے مگر بینکوں نے انکا
ڈیٹا تاخیر سے وزارت مذہبی امور کو بھیجا جس کی وجہ سے وزارت نے انکا نام عدم ادائیگی واجبات کی بنیاد پر ڈراپ کردیا، ان عازمین حج کا موقف ہے کہ انہوں نے حج واجبات بر وقت جمع کرائے تھے جسکی رسید ان کے پاس ہے،انکا کوئی قصور نہیں ہے انہیں وزارت نے کامیاب قرار دیا تھا.بینک کی کوتاہی کی سزا انہیں دینا قرین انصاف نہیں ہے،وزارت کے حکام نے بتایا کہ معاملہ کی فیکٹ فائنڈنگ کی گئی ہے اور کمیٹی نے رپورٹ وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور کو پیش کردی ہے اس پر پالیسی فیصلہ جلد متوقع ہے ایشو کو حل کیا جا ئیگا۔ ذ رائع کے مطابق اس مسئلہ کو حل کرنے کے تین آپشنز ہیں ایک یہ کہ نجی حج سکیم کے ٹور آپریٹرز کا کوٹہ کم کردیا جا ئے.دوسرا یہ کہ ہارڈ شپ کوٹہ میں انہیں ایڈجسٹ کیا جا ئے، تیسرا یہ ہے کہ بینکوں کو جر مانہ کیا جا ئے کہ وہ متاثرہ عازمین حج کو نجی سکیم کے تحت بھجوائیں اور اضافی اخراجات برداشت کریں.حج ٹور آپریٹرز کا موقف ہے کہ وہ اپنی بکنگ کر چکے ہیں اسلئے انکا کوٹہ نہ کا ٹا جا ئے اس سے پھر بد نظمی پیدا ہوگی اور عازمین حج متاثر ہونگے، متاثرہ عازمین حج نے وزیر مذہبی امور سے اپیل کی ہے کہ اس ایشو کو فوری طور پر حل کیا جا ئے اور انہیں بے یقینی اور ذہنی اذیت کی کیفیت سے نکالا جا ئے۔