کراچی(این این آئی) عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاستدانوں خصوصاً مخالفین مرکوز آڈیوز اور ویڈیوز لیک کرنے کا سلسلہ اب زور پکڑتا جا رہا ہے۔ ہفتے کے روز بزنس ٹائیکون ملک ریاض اور سابق صدر آصف زرداری کی ایک آڈیو ٹیپ لیک ہوئی،
جس میں ملک ریاض کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ خان صاحب (عمران) تواتر سے کہہ رہے ہیں آپ (زرداری صاحب) سے ان کا پیچ اپ کرا دیں۔ جبکہ آصف زرداری مبینہ آڈیو میں کہہ رہے ہیں اب تو بات impossible (ناممکن) ہو چکی ہے۔ جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا بظاہر لگتا ہے کہ مبینہ گفتگو تحریک عدم اعتماد سے متعلق تھی کیونکہ حالات حالیہ میں وہی ایک امر ہے جو تحریک جمع کرانے کے بعد تقریبآً ناممکن ہوگیا تھا۔ رہا این آر او دینے کا سوال تو وہ نیب آرڈی ننس کی حالیہ ترمیم کے تحت اب تک نواز لیگ سے لیکر پی پی اور تحریک انصاف سب کو مل چکا ہے، صرف صدر کے دستخط باقی ہیں۔ اس ضمن میں جسٹس وجیہ نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ کئی مرتبہ سننے کے بعد مبینہ آڈیو میں جھول نظر آئے۔ مجھے آڈیو نیچرل نہیں معلوم ہوئی۔ بات چیت حال احوال کے بغیر شروع ہوئی۔ مستقل کھانسی کے باوجود ملک ریاض نے ایک مرتبہ بھی آصف زرداری کی طبیعت پر استفسار نہ کیا۔ سابق صدر آصف زرداری نے صرف ایک جملہ کہا، لیکن اتنی کھانسی کے باوجود جملے اور کھانسی میں کوئی تسلسل محسوس نہ ہوا۔ جسٹس وجیہ نے مزید کہا کہ یہ آڈیو کس نے لیک کی اور اس موقع پر اسے جاری کرنے کے کیا مقاصد تھے،
ان سوالات کا جواب آئندہ کی سیاسی سرگرمیوں سے مل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے بھی بہاولپور جلسے میں عمران خان پر الزام لگایا کہ
وہ نواز شریف کو بھی مختلف ذرائع سے تحریک عدم اعتماد روکنے کے پیغامات بھجواتے تھے۔ اگر ان باتوں میں کوئی صداقت ہے بھی تو سیاست میں تو حرف آخیر تھوڑے ہی ہیں۔