اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے اندازہ ہے کہ بسوں کے کرائے بھی بڑھیں گے، سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا معاہدہ تو ڈیزل کی قیمت 300 اور پیٹرول 260 روپے کرناتھا، ہم شوکت ترین کے والے فارمولے پر عمل نہیں کر رہے۔
وہ کہہ گئے تھے کہ وہ پیسے رکھ کے گئے ہیں، ہمیں بتا دیں وہ پیسے کہاں ہیں، ہمیں کہیں نہیں ملے، عمران خان نے جو کیا اس سے ملک کی معیشت دیوالیہ ہوجاتی، گزشتہ حکومت کی نا اہلی کےباعث مہنگائی کا طوفان آیا، ہم چینی 70 روپے فی کلو بیچیں گے، چین سے مالی پیکیج کی اچھی خبر ملے گی، جبکہ سعودی عرب بھی ہماری مدد کرے گا، سعودی وزیرخزانہ نے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹس میں توسیع کا بیان دیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی میرے پاس کوئی سمری نہیں ہے، اور یہ بھی نہیں پتہ کہ آئندہ پیٹرول کی قیمت بڑھے گی یا نہیں، توقع تو یہی ہے کہ یکم سے پیٹرول نہیں بڑھے گا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا ایک پراسس ہے، اوگرا سمری پیٹرولیم پھر فنانس اور اس کے بعد وزیراعظم کو جاتی ہے، ابھی تک سمری نہیں آئی اور آئے گی تو مزید غور کیا جائے گا، ابھی کل ہی قیمتیں بڑھائی ہیں مجھے نہیں لگتا 4،2 روزمیں دوبارہ بڑھیں گی۔