اسلام آباد، لاہور، کراچی(مانیٹرنگ، این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، اسد عمر، عمرا ن اسماعیل، راجہ خرم نواز، علی امین گنڈا پور، علی نواز اعوان اور دیگر رہنماؤں سمیت 150 افراد کے خلاف جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ پر مقدمات درج کر لئے گئے ہیں، ترجمان پنجاب حکومت عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ شکست خوردہ عمران نیازی کا مایوس چہرہ اور لرزتی آواز نے سب کچھ عیاں کر دیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ عوام نے فساد مارچ کا تیہ پانچا کر دیا اور عمران نیازی دھمکیوں کے بعد اب ترلوں پر اتر آیا ہے۔ الیکشن کب ہوں گے، یہ فیصلہ تم نہیں، ہم اتحادیوں کے ساتھ مشاورت سے کریں گے۔ جو حشر اس مارچ کا ہوا ہے اس کے بعد تمہیں سیاست چھوڑ دینی چاہیئے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ عمران نیازی نے پی ٹی آئی کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے اور عمران نیازی اس گڑھے میں گرا جو اس نے دوسروں کیلئے کھودا تھا۔ عمران نیاز ی سیاست کے گم شدہ ماضی میں چلا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مختلف مقامات پر توڑ پھوڑ اور جلاو گھیرا کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے اور مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی۔ گلگت بلتستان سے حملہ آور ہونے والے پولیس افسروں کے خلاف بھی مقدمات درج کئے جائیں گے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نمائش پر احتجاج کے سلسلے میں رہنماں کے خلاف سولجر بازار تھانے میں دہشتگردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق پی ٹی آئی کے خلاف درج کیے گئے مقدمات میں رہنما علی زیدی، بلال غفار، خرم شیر زمان، ارسلان تاج، محمد علی جی جی، جمال صدیقی، فردوس شمیم نقوی، محسن علی اور اشرف علی سمیت 100 سے زائد ملزمان نامزد کیے گئے ہیں۔مقدمہ ایس ایچ او سولجر بازار وقار عظیم کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے
جس میں اقداماتِ قتل، پولیس مقابلہ،جلا ؤگھیراؤ اور دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔مقدمات کے متن کے مطابق گزشتہ روز پی ٹی آئی کراچی کے لوگ مختلف مقامات سے نمائش چورنگی پر جمع ہو رہے تھے، دھرنے میں شرکا کی تعداد تقریبا 700 کے قریب تھی، بالا نامزد افراد کے اکسانے پر دہشتگردی پھیلاتے ہوئے روڈ بلاک کیا گیا۔حکومت کے خلاف نعرے بازی اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، پارٹی کارکنان کی جانب سے پولیس پر جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ بھی کی گئی۔
پولیس موبائل اور پولیس وین کو آگ لگانے سمیت دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدراور سابق وفاقی وزیرعلی حیدرزیدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر مقدمے کی کاپی شیئرکرتے ہوئے کہاکہ کیا پرامن احتجاج کرنا دہشتگردی ہے؟۔انہوں نے کہاکہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے! خود نہتے پرامن شہریوں پر فائرنگ و شیلنگ کرکے لوگوں کو زخمی کیا پھر ہم پر ہی سیاسی مقدمہ درج کردیا۔انہوں نے کہا کہ کیا مملکت خدا داد میں جھوٹے مقدمے بنانے پر کسی کو سزا ملے گی؟ کیا پرامن احتجاج کرنا دہشتگردی ہے؟ کیا سپریم کورٹ آرڈر کے بعد یہ ایف آئی آر توہین عدالت نہیں؟