اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2023 کی تیاریوں کا آغاز کر دیا وزارت پارلیمانی امور نے اخراجات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی جس کے مطابق عام انتخابات 2023 میں 47ارب 41 کروڑ 73لاکھ روپے خرچ ہوں گے ۔
اس حوالے سے وزارت پارلیمانی امورکا مزید کہنا ہے کہ ٹریننگ ونگ کے لیے 1 ارب 79 کروڑ اور 90 لاکھ روپے خرچ ہوں گے ،بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کے لیے 4 ارب 83 کروڑ 55 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔تحریری جواب میں وزارت پارلیمانی امور نے کہا کہ انتخابی فہرستوں پر 27 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ ہوں گے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ پر 5 ارب 60 کروڑ 6 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔وزارت پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ انتخابات کیلئے آرمی کی خدمات اور سیکیورٹی پر 15ارب روپے خرچ ہوں گے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کی نائب صدر اور وفاقی وزیر شیری رحمن نے عمران خان کی 6 دن کی مہلت کو فیس سیونگ قرار دے دیا۔ایک بیان میں شیری رحمن نے کہا کہ کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت دے کر عمران خان نے توہین عدالت کی، وہ آئین اور قانون کی سرے عام دھجیاں اڑا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، گرین بیلٹ میں آگ لگائی گئی۔انہونے کہا کہ 20 لاکھ لوگ اسلام آباد لانے کے دعویداروں کے ساتھ صرف چند ہزار فسادی تھے، بڑی تعداد میں لوگوں نے عمران خان کی فساد کی کال کو مسترد کردیا۔شیری رحمٰن نے کہا کہ عوام کا انتشار اور فساد کی سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، عمران خان کارکنان کو فساد پر اکسا کے خود کنٹینر سے بنی گالہ چلے گئے۔