جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی کو موٹر وے یا فیض آباد انٹرچینج بند نہیں کرنے دیں گے، سپریم کورٹ کے ریمارکس

datetime 25  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،لاہور (مانیٹرنگ، آن لائن) سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تحریک انصاف کو موٹر وے یا فیض آباد انٹرچینج بند نہیں کرنے دیں گے، سپریم کورٹ کی جانب سے شیلنگ روکنے کی درخواست مسترد کر دی گئی اور جسٹس اعجازالاحسن نے اپنے ریمارکس دیئے کہ ایک گھنٹے میں کچھ نہیں ہو گا، اٹارنی جنرل کو ہدایات لینے دیں، پی ٹی آئی کو موٹروے یا فیض آباد بند نہیں کرنے دیں گے۔

سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس کے اقدامات پر سخت برہمی کا اظہار کیاہے،عدالت کا کہنا تھا کہ شیلنگ اور لاٹھی چارج کے حوالے سے باضابطہ حکم جاری کریں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے رہنماؤں نے کہاہے کہ عوام نے عمران خان کو مسترد کر دیاہے،تحریک انتشار پر پابندی لگائی جائے کیونکہ یہ آئین شکن جماعت ہے، عمران خان نے تمام اداروں کو دھمکیاں دیں میری لائن پر چلو، ملک کو تاقیامت رہنا ہے،ہم نے ملک کی حفاظت کرنی ہے،آئین پاکستان کی پاسداری کا حلف لیا ہے حکومت کے پیچھے سب اداروں کو کھڑا ہونا ہوگا،پاکستان کسی کی ذاتی جاگیر نہیں کہ جس کا دل چاہے آئین شکنی کرے،لاڈلے بننے اور بنانے کی خواہش ختم ہوگئی اگر کسی لاڈلے کو سزا مل جائے تو لاڈلے کا سلسلہ ختم ہوجائے گا،ملک کو انارکی سے بچانے کیلئے سڑکیں بند کیں، گھٹیا سیاست سب کے سامنے آ رہی ہے،عام انتخابات ہوں گے لیکن یہ موجودہ حکومت کا اختیار ہے،عمران خان کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے،اتحادی جماعتیں خود اعلان کریں گی،پی ٹی آئی رہنماؤں کے فرمائشی گرفتاریوں کے نام آئے ہیں اگر فرمائشی گرفتاریاں کرتے تو جیلیں بھر جاتیں،تمام چیزیں معاف کرسکتے ہیں لیکن کانسٹیبل کمال احمد کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے،عمران خان اس معاملے میں ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ ہوئے تو گرفتار کیا جائے گا،کیا امریکہ سے آزادی پاکستانی سپاہیوں کے سینے پر گولی یا ملکی انتشار سے ملے گی۔

ان خیالات کااظہار مسلم لیگ(ن)پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمی بخاری اور طلا ل چوہدری نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔عظمی بخاری نے کہاکہ جب سے شرپسند فسادی حکومت کا خاتمہ ہوا تب سے فاشسٹ ذہنی مریض لیڈر کا غرور پاکستان سے بڑا ہو گیا، فساد مارچ کااعلان فسادی گروپ نے کیا،، بتی چوک سمیت ارد گرد علاقوں کے علاوہ پورا لاہور امن وسکون سے اپنا کام کررہاہے،تمام پیٹرول پمپس کھلے ہیں

معمولات زندگی بحال ہے۔عمران خان کو لاہور اورپنجاب نے مسترد کر دیاہے،عمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر کااستعمال کررہے ہیں، سول نافرمانی،خیبر پختوانخواہ سے یلغار کے ذریعے وفاق کو لڑانے کی گندی سیاست عمران خان پہلے بھی کر چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت و پارٹی قیادت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان عمران خان کے اقدامات کو آئین شکنی قرار دے چکی ہے اس کے باوجود آئین شکنی کے مقدمات

کیوں درج نہیں ہوئے۔میں حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں تحریک انتشار پر پابندی لگائی جائے کیونکہ یہ آئین شکن جماعت ہے، تحریک انصاف نے پارلیمنٹ جیسے مقدس ادارے پر حملہ کرنے والے کو صدر پاکستان بنا دیا گیا اگر ان کے خلاف کارروائی ہوئی ہوتی تو یہ آج صدر نہ ہوتے، مطالبہ کرتی ہوں عمران خان کی آئین شکنی کو نہ بھولا جائے، کیا ملک میں آئین عمرانیات چلے گی ۔عمران خان جیسافسادی کب تک ملک کو نقصان پہنچائے گا، جب آئی

ایم ایف سے بات ہورہی ہے تو پھر فساد گروپ ہڑتال پر نکلا ہوا ہے، اگر خونی و فسادی مارچ ہوگا تو وفاق سے مطالبہ ہے کہ کیا اس جنونیوں کے سر پر ملک کو چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے جہاد کا لفظ استعمال کیا ہے کوئی جماعت یا گروہ جہاد کا اعلان نہیں کرسکتی، ٹی ایل پی باہر نکلی تو آج عمران خان کی فاشسزم کوکیوں برداشت کیاجارہاہے، ذہنی جنونیوں کی جماعت پر پابندی کیوں نہیں لگنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ

عمران خان نے تمام اداروں کو دھمکیاں دیں میری لائن پر چلو، ملک کو تاقیامت رہنا ہے اس ملک کی حفاظت کرنی ہے۔آئین پاکستان کی پاسداری کا حلف لیا گیا ہے حکومت کے پیچھے سب اداروں کو کھڑا ہونا ہوگا،ہمیں ترقی و خوشحالی چاہیے، پاکستان کا مقدر عمران خان جیسے لیڈر نہیں نوازشریف اور شہباز شریف جیسے لوگ اور ترقی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کسی کی ذاتی جاگیر نہیں جس کا دل چاہے آئین شکنی کرے۔ لاڈلے بننے اور بنانے کی

خواہش ختم ہوگئی اگر کسی لاڈلے کو سزا مل جائے تو لاڈلے کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شرمندہ ہیں کہ عام پاکستانی کو تکلیف برداشت کرنا پڑ رہی ہے، اگر راستہ بند ملے تو بددعائیں عمران خان کو دیں۔انہوں نے کہاکہ پہلے ہیلی کاپٹر کا کیس کچھ نہ بنا،خیبر پختوانخواہ کے ہیلی کاپٹر کو رکشہ بنایا ہوا ہے، ہیلی کاپٹر معاملے، آئین شکنی پر کیا سوموٹو ایکشن نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہاکہ آئین کی توہین برداشت نہیں کی جا سکتی

آئین عمرانیات قبول نہیں۔ہم نے ملک میں جمہوریت اور آئینی بالادستی کیلئے قربانیاں دیں، پی ٹی آئی کی جانب سے ٹوئٹر اور سوشل میڈیا پر فیک جدوجہد جاری ہے۔ پہلی دفعہ باہر کسی کی مدد کے بغیر باہر نکلے جو کچھ کیا خود بھگتیں گے۔خاتون خانہ باہر نہیں نکلتیں تو باقی عورتیں خاتون خانہ نہیں ہیں،مہربانی کریں عمران خان ہیلی کاپٹر سے اتریں،باجی گوگی نہیں ہیں تو مارچ کا رنگ بہتر نہیں رنگ پھیکا پڑ گیا ہے۔طلال چوہدری نے گفتگو کرتے

ہوئے کہاکہ لانگ مارچ اس سے پہلے بھی ملک میں ہوئے، کون سا لانگ مارچ دو دن کے نوٹس پر ہوا،کراچی سے رحیم یار خان آنا ہو تو دو دن میں نہیں پہنچاجاسکتا۔(ن)لیگ انتخابات کا فیصلہ کر چکی تھی،خان صاحب نے رنگ بازی دکھائی، شعبدہ بازی سے عمران خان نے انتخابات کروانے کا موقع ضائع کر دیا،عمران خان کے پاس پانچ سو دن ہیں جو کرنا ہے کرے ،کیا امریکہ سے آزادی پاکستانی سپاہیوں کے سینے پر گولی یا ملکی انتشار سے ملے

گی،لوگوں کو کہہ رہے ڈی چوک پہنچیں،خان صاحب آپ بھی مری کے ذریعے اڈیالہ پہنچیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بھر سے پی ٹی آئی کے سات سو آدمی نکلے ہیں،پولیس والے مکھیاں مار رہے ہیں کوئی ورکر ہی نہیں مل رہا،کوئی کچن تو کوئی الماری سے انقلاب نکل رہاہے۔لاہورسے چار سو ورکرز سے نکلے،عمران خان خود پشاور چلے گئے،رہنما بلٹ پروف گاڑیوں میں نکلے ہیں ایسے انقلاب نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ڈپٹی

کمشنر سے اجازت نہیں لی گئی،کوئی واقعہ ہوگیا تو عدالت ہمیں پوچھے گی کیونکہ ہمارے پاس کوئی پلان نہیں ہے۔سپریم کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے وہ سر آنکھوں پر ہے۔ہم پی ٹی آئی کو اجازت دینا چاہتے ہیں لیکن رنگ بازی نکالنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پولیس والے صبح سے انتظار کررہے ہیں سات سے زائد آدمی نہیں ہیں، پولیس کانسٹیبل کمال احمد کی شہادت کی تحقیقات کررہے ہیں کہ آپ کی ہدایات تھیں یا نہیں، اسلحہ اورشہید کانسٹیبل کی

تحقیقات جاری ہیں،ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ ملوث پائے گئے تو عمران خان کو گرفتار کریں گے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے فرمائشی گرفتاریوں کے نام آئے ہیں اگر فرمائشی گرفتاریاں کرتے تو جیلیں بھر جاتیں۔ انہوں نے کہاکہ فارن فنڈنگ کا معاملہ حل ہونا چاہیے ایک جیب میں یہودیوں اور دوسری جیب میں ہندوؤں کے پیسے ہیں، اگر آج ریاست مدینہ ہوتی تو عمران خان سنگسار ہوتے،مشکلات آئندہ ایک دو روز میں ختم ہو جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ عمران

خان سیاسی حریفوں کو باہر نہیں نکالنا چاہتے لیکن ہم آئین پاکستان کیلئے کھڑے ہوئے، آئی آئی پی ٹی آئی پر پولیس نے ہلکا پھلکا چارج کیا تو وہ اوئی اوئی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ داتا دربار قریب سے گاڑی میں ڈرائیور اسلحہ سمیت گرفتار ہوا،اسلحہ کے زور پر کون سا آزادی مارچ ہے۔ماڈل ٹاؤن واقعہ میں اندر سے سب کچھ ہوا تو حکومت پر ڈال دیا گیا۔تمام چیزیں معاف کرسکتے ہیں لیکن کانسٹیبل کمال احمد کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے،انقلاب نکل گیا ٹھنڈا ہوگیا ہے باقی چیزوں کو بھی ٹھنڈا کر دیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…