جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

حکومتی جماعتیں ڈٹ گئیں، عمران خان کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا

datetime 23  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اتحادی حکومت نے اپنی آئینی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے اتحادیوں کے اجلاس میں حکومت نے مدت پوری کرنے کیلئے مشکل فیصلے کرنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ اتحادی حکومت اس حوالے سے تذبذب کا شکار تھی

کہ آیا آئینی مدت پوری کی جائے یا پھر قبل از وقت انتخابات کی طرف جایا جائے تاہم گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں اس حوالے سے متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اگست 2023 تک آئینی مدت پوری کی جائے گی۔حکومتی ذرائع کے مطابق گزشتہ رات اتحادی رہنماؤں کے درمیان ہونے والے رابطوں میں فیصلہ کیا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق مشکل فیصلے کرنے ہیں کیونکہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات مہنگے داموں پر لیکر سستے داموں پر دے رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے دنوں آصف زرداری کی اہم شخصیت سے ملاقات ہوئی تھی، اہم شخصیت سے ملاقات کے بعد آصف زرداری نے شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان سے ملاقاتیں کی تھیں جن میں مشاورت کے بعد حکومت کی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت نے اپنی 13 سے 14 ماہ کی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ حکومت کو اپنی آئینی مدت پوری کرنے کیلئے گورننس کو بہتر کرنا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات نہیں کرائے جائیں گے اور اپنی مدت پوری کرنے کے لیے حکومت مشکل معاشی فیصلے کرے گی۔حکومتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ عمران خان اسلام آباد میں جلسہ کر کے چلے جائیں گے تو ان کو سہولیات فراہم کی جائیں گی تاہم اگر عمران خان دھرنا دے کر

حکومتی نظام کو مفلوج کریں گے تو انہیں قانونی طریقے سے روکا جائے گا، دھرنے سے اسلام آباد میں نظام زندگی متاثر ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا۔ذرائع کے مطابق دو دن قبل تک ن لیگ قبل از وقت انتخابات کرانے کیلئے تیار تھی تاہم پیپلز پارٹی کا خیال تھا کہ قبل از وقت انتخابات نہیں ہونے چاہئیں۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ کا خیال تھا اگر مشکل فیصلے لیے اور اتحادی چھوڑ گئے تو انتخابات میں بڑا نقصان ہو گا تاہم عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد حکومتی اتحاد نے مشاورت کی اور فیصلہ ہوا کہ اگر اس طرح لوگوں کو لا کر حکومت ختم ہوئی تو غلط مثال قائم ہو گی لہذا حکومت مشکل فیصلے کرے گی

اور عمران خان نے امن و امان کا مسئلہ پیدا کیا تو اسے قانونی طریقے سے حل کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا تاکہ ملکی معیشت کو درست سمت میں لایا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…