لاہور (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے دورحکومت میں پنجاب کی بزدار حکومت کے دوران بالخصوص لاہور میں جرائم کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جس کی وجہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دور حکومت میں پنجاب سیف سٹی اتھارٹی سے متعلقہ شہر
میں کسی ایک نئے کیمرے کی تنصیب نہ ہونا بتایا گیا ہے، اس حوالے سے اعدادو شمار کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے 2018ء میں بطور وزیراعلیٰ پنجاب پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کا افتتاح کیا۔ سیف سٹی اتھارٹی کے قیام کا مقصد پنجاب اور بالخصوص لاہور سے جرائم کا خاتمہ کرنا تھا اور اسی سال شہر بھر میں 18 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے لیکن بزدار حکومت نے نہ تو شہر میں اپنے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں کوئی نیا کیمرہ نصب کیا اور نہ ہی غیر فعال کیمروں کو فعال بنانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں شہر میں ڈاکوئوں کو کھلی چھٹی مل گئی اور وہ سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کے باوجود کھلے عام ڈکیتی راہزنی کی وارداتیں کرتے رہے ،یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2018ء کے مقابلے میں 2021ء میں جرائم کی شرح بڑھ گئی۔ جس کے نتیجے میں 2021ء میں 2 لاکھ 1 ہزار 173 مقدمات کا اندراج کیا گیا جبکہ 2020ء میں درج مقدمات کی تعداد 1 لاکھ 3 ہزار 335 تھی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2019ء میں یہی تعداد مزید کم ریکارڈ کی گئی۔