لاہور(این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایم ایل ون کی موجودہ صورتحال، ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں اور رابطہ ایپلیکیشن پر اجلاسوں کی صدارت کی۔ایم ایل ون کی تازہ ترین صورتحال پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ پچھلے چار سال میں اس اہم پراجیکٹ پر کوئی کام نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں ہم کام چھوڑ کے گئے تھے، اس کے بعد اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی بلکہ ہمارا بنایا گیا سپیشل یونٹ بھی توڑ دیا گیا۔ وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ایم ایل ون ریلوے کی لائف لائن ہے،سپیشل پرپز وہیکل کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور موجودہ حالات میں ریلوے انتظامیہ اپنی ترجیحات ری سیٹ کرے تا کہ اس ضمن میں چین سے بات کی جا سکے۔رابطہ ایپلیکیشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ اس کے تمام قانونی اور تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لے کر کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے۔ریلوے کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ کے دوران وزیر ریلوے نے تاکید کی کہ اتنی لمبی وش لسٹ نہ بنائیں جو قابل عمل نہ ہو۔ صرف وہ منصوبے بنائے جائیں جن کی تکمیل ممکن ہو۔ دوران اجلاس وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے رولنگ اسٹاک اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے منصوبوں پر گائیڈ لائنز دیں۔ وزیر ریلوے نے گوادر میں ریلوے کی انوسٹمنٹ، بسیما سے گوادر تک ریل لنک اور گوادر میں ریلوے اسٹیشن اور ریلوے ٹرمینل کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلات بھی طلب کر لیں۔ اجلاس کے بعد سیکرٹری ریلوے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلوے نے مختلف تعیناتیوں کی منظوری بھی لی۔