اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت میں بلیک میل ہوتے رہے لہٰذا آئندہ اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت نہیں بنائیں گے۔پیر کو تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی اور عوامی رابطہ مہم اور جلسے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع عمران خان نے کہاکہ اسمبلی سے استعفے دے دیے،
اب پارلیمنٹ نہیں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اب عوامی سطح پر نئے انتخاب کا دباؤ ڈالے گی، تحریک انصاف کی مقبولیت سے تمام جماعتیں خوفزدہ ہیں، دوبارہ پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت لے کر جائیں گے۔عمران خان نے کہاکہ اتحادی حکومت میں بلیک میل ہوتے رہے، آئندہ اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت نہیں بنائیں گے، بیساکھیوں کے سہارے حکومت ملی، کھل کر کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔انہوںنے کہاکہ اب پارٹی سے وفاداروں کو ہی ٹکٹ دے کر کامیاب بنائیں گے، دوبارہ اقتدار میں آ کر ہارس ٹریڈنگ کا ہمیشہ کیلئے راستہ بند کروں گا، اقتدار جانے کا دکھ نہیں اپنے ہی افراد کے دھوکہ دینے سے دکھ ہوا، پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر ایوان میں آ کر بیٹھیں گے۔خیال رہے کہ عمران خان نے وزرات عظمیٰ سے ہاتھ دھونے کے بعد قومی اسمبلی کی نشست سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا گیا۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیر اعظم کے امیدوار تھے۔قومی اسمبلی سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں قائد ایوان کے انتخاب میں حصہ لینا ایک ناجائز حکومت کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے، اس لیے ہم اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے، اس لیے میں وزیراعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہوں۔
شاہ محمود کے کہنے پر پی ٹی آئی ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے، شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہم سب اسمبلی سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کررہے ہیں، اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔بعد ازاں ووٹنگ میں شہباز شریف 174 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوگئے جبکہ شاہ محمود کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔