پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

فوری نوعیت کی درخواست کسی بھی وقت دائر کی جا سکتی ہے ہائیکورٹ کی 9 اپریل کی شام سے متعلق وضاحت

datetime 11  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نو اپریل کی شام سے متعلق اہم وضاحت پریس ریلیز میں جاری کر دی جس میں کہاگیا ہے کہ فوری نوعیت کی درخواست کسی بھی وقت دائر کی جا سکتی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق عدالتی اوقات کار کے بعد درخواستیں

دائر ہونے سے متعلق عدالت کے دو سرکولر موجود ہیں ۔ ہائی کورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتہائی فوری نوعیت کی درخواستیں عدالتی اوقات کے بعد دائر کرنے کا طریقہ وضع کر رکھا ہے۔ بیان کے مطابق گیارہ نومبر 2019اور 10فروری 2021 کے سرکولرز اسی متعلق جاری کئے گئے تھے، انتہائی اور فوری نوعیت کی درخواست کسی بھی وقت دائر کی جا سکتی ہے۔ بیان کے مطابق چیف جسٹس مطمئن ہوں تو درخواست کسی بھی وقت مقرر بھی کی جا سکتی ہے، نو اپریل کو صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اعلامیہ کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے آرٹیکل 187کی تحت درخواست دائر کرنے سے متعلق پوچھا تھا، صدر سپریم کورٹ بار کو بھی انتہائی اور فوری نوعیت کے حالات کیلئے سرکولرز سے آگاہ کیا گیا ۔ اعلامیہ کے مطابق اسی دوران دیگر درخواستیں بھی دائر ہوئیں جو چیف جسٹس کی رہائشگاہ بھجوائی گئیں، چیف جسٹس مطمئن تھے کہ ان درخواستوں پر کارروائی یا جوڈیشل آرڈر کی ضرورت نہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…