اسلا م آباد (آ ن لائن) وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے تمام ارکان اسمبلی کو اسلام آباد بلا لیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم ارکان اسمبلی سے جمعہ کو ملاقات بھی کریں گے۔ دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہیکہ جلد کپتان اپنی اگلی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، گھبرانا بالکل نہیں ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ یااللہ اپنا کرم فرما-
انشاء اللہ جیت اس عوام کی ہوگی – یہ قوم ایک عظیم قوم بننے جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی قوم کے لیے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آ ئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی اور کابینہ کو تین اپریل حیثیت سے بحال کردیا جبکہ عدم اعتماد ووٹنگ کے لیے اجلاس بلانے کی ہدایت بھی کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار روز سماعت کے بعد از خود نوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ جاری کیا۔ لارجر بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تین اپریل کی صورت بحال کردیا۔سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل 2022 کو بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم بھی دیا اور ہدایت کی کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے اور اگر ناکام ہوتی ہے تو عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کام جاری رکھ سکیں گے۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے پر عدالتی فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، حکومت کسی صورت اراکین کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے کے اہل نہیں تھے لہذا ایوان کو بحال کیا جائے اور اسپیکر ہفتے کو دوبارہ اجلاس طلب کریں۔ عدم اعتماد کامیاب ہو تو فوری نئے وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے۔ از خودنوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس،جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔