اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ادائیگیوں کے لئے پاکستان نے متبادل منصوبے تیار کرلئے تاکہ ڈالر میں سرمایہ کاری سے پیدا خلا سے بچا جاسکے۔ اس وقت تک جب تک کہ آئی ایم ایف کا امدادی پروگرام بحال نہیں ہوجاتا۔ پاکستان کو فوری طورپر ڈالر کی صورت ترسیلات کی ضرورت
ہے تاکہ اعتماد بحال ہو ۔ اس وقت رواں کھاتہ خسارہ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کی تلافی کے لئے متبادل منصوبوں کے بغیر ملک کو بحرانی کیفیت کا سامنا کرنا پڑے گا۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق آئندہ جولائی، اگست میں عام انتخابات متوقع ہیں ۔ آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالرز توسیع شدہ فنڈ سہولت کیلئے ساتویں جائزے پر ہنوز اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے جس کے تحت پاکستان کو 96کروڑ ڈالر کی امدادی قسط ملنا ہے۔ اب آئی ایم ایف اس موضوع پر آئندہ آنے والی نئی حکومت سے ہی تبادلہ خیال کرے گا۔ رابطہ کرنے پر سیکرٹری خزانہ حمید یعقوب نے کہا کہ چین سے فنڈز کے فوری حصول کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ تیل کی موخر ادائیگی کی بنیاد پر تیل کی درآمد کے لئے بات چیت ہورہی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے قرضے کی ایک ماہ کیلئے تجدید کردی جبکہ چین سے بات چیت جاری ہے۔ چین نے اصولی طورپر ڈھائی ارب ڈالرز کے رول اوور پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ طریقہ کار سے واقف حکام کا کہنا ہے کہ قرضوں کی بلوغت سے قبل ہی چینی حکام سے رابطہ کرنا چاہئے تھا اس حوالے سے غفلت برتی گئی ۔