لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں اپنے ہی ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عمدم اعتماد جمع کروا دی ہے جس کے بعد صوبے میں ایک نیا آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سے تحریک انصاف کی قیادت نے ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد
لانے کی منظوری لی تھی جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی کو دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میاں محمودالرشید، ڈاکٹر مراد راس اور دیگر ارکان اسمبلی کے دستخطوں سے جمع کرائی گئی ہے۔اس حوالے سے ترجمان ق لیگ کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پنجاب اسمبلی میں جمع ہونے کے بعد سردار دوست محمد مزاری اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے مجاز نہیں رہے۔دوسری جانب دوست محمد مزاری کا کہنا ہے کہ یہ الیکشن وزیر اعلیٰ کے لیے ہے میرے لیے نہیں، قانون کے مطابق پنجاب اسمبلی اجلاس کی صدارت کر سکتا ہوں۔اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخابات کیلئے ڈپٹی سپیکر کا رات گئے 6اپریل کو ہی اجلاس طلب کرنے کا آرڈر معمہ بنا رہا ، سیکرٹری اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا شعبہ قانون شیڈول میں تبدیلی کرکے 6اپریل کو ہی اجلا س بلانے کے حوالے جاری کردہ آرڈر سے بے خبر نکلے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کیلئے اجلاس طلب کرنے کی تاریخ میں بار بار تبدیلی سے اسمبلی سیکرٹریٹ اوراراکین اسمبلی گومگو کی صورتحال سے دوچار ہیں ۔ بدھ کے روز اجلاس بلانے کی تاریخ میں دوبار تبدیلی کی گئی ۔ ڈپٹی سپیکر سردا ر دوست محمد مزاری کے دستخطوں سے بدھ اور جمعرات کی شب 6اپریل کو رات ساڑھے سات بجے اجلاس طلب کرنے کے آرڈر سے اسمبلی سیکرٹریٹ بے خبر نکلااور صحافیوں کے رابطوں کے باوجود کوئی وضاحت نہ کی جاسکی۔
نجی ٹی وی کے مطابق سیکرٹری اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا شعبہ قانون بھی ڈپٹی سپیکر کے رات گئے جاری کئے گئے آرڈر سے بے خبر رہے اور یہ ایک معمہ بنا رہا۔مسلم لیگ (ق) کے ترجمان کا اس حوالے سے موقف تھا کہ پنجاب اسمبلی کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا اس لئے اجلاس 6اپریل کو نہیں ہوسکتا،ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کا سادہ کاغذ پر آرڈر نہیں مانتے وہ غیر قانونی ہے،گزٹ نوٹی فکیشن جاری ہوا تو ہی پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوگا۔