لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیے جانے سے متعلق ڈپٹی اسپیکر اور (ق) لیگ کے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمدمزاری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا اور وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب بھی آج ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نےگزشتہ روزسپریم کورٹ کویقین دہانی کرائی تھی۔
وکلا سے مشاورت کے بعد اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب (ق) لیگ کا کہنا ہےکہ پنجاب اسمبلی کاگزٹ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا لہٰذا اجلاس آج نہیں ہوسکتا، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا سادہ آرڈر نہیں مانتے، یہ غیر قانونی ہے، گزٹ نوٹی فکیشن جاری ہوا تو ہی پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوگا۔علاوہ ازیں وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے پیش نظر تحریک انصاف نے پارٹی ارکان پنجاب اسمبلی کو نوٹس جاری کر دیئے۔ وزیراعلی پنجاب کے انتخاب میں پارٹی امیدوار چودھری پرویز الٰہی کو ووٹ دینے کا پابند کر دیا۔ غیر حاضری یا خلاف ووٹ دینے پر آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کا انتباہ کر دیا۔تحریک انصاف کے ارکان پنجاب اسمبلی کو نوٹس پارٹی سیکرٹری جنرل اسد عمر کی طرف سے جاری کئے گئے۔ جس میں کہا گیا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے چودھری پرویز الٰہی کو وزیراعلی کے لئے امیدوار نامزد کیا ہے، پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی پرویز الٰہی کو ووٹ دیں۔ارکان کو خبردار کیا گیا ہے کہ ووٹنگ کے روز غیر حاضری بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور ہوگی، الیکشن کے روز غیر حاضر رہنا یا خلاف ووٹ دینے پر آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی ہوگی۔ذرائع کے مطابق خلاف ورزی پر منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس دائرکئے جائیں گے۔ منحرف ارکان کی حمزہ شہباز کے ساتھ پریس کانفرنس اور ملاقاتوں کا ریکارڈ اکٹھا کرلیا گیا۔ ایوان میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کی فوٹج بھی ریکارڈ کا حصہ بنالی گئی۔