آصف زرداری کا نیشنل سکیورٹی کونسل کے عسکری ممبران سے مراسلے کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ

4  اپریل‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)سابق صدر آصف علی زرداری نے کہاہے کہ عمران خان اس دفعہ ایک خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرہا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ اس خط کے بارے میں نیثنل سکیورٹی کونسل کے ممبران یہ کہہ چکے ہیں کہ اس میں بیرونی سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان ہر دن سکیورٹی کونسل کے عسکری ممبران کے بارے میں کہتا ہے کہ

وہ میری طرف سے مطمئن ہوگئے تھے لہذا جو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے سکیورٹی کے عسکری ممبران تھے وہ اس کی وضاحت کریں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔انہوں نے کہاکہ اب یہ معاملہ عمران خان یا متحدہ اپوزیشن کا نہیں ہے، اب یہ معاملہ پاکستان کا ہے لہذا اس طرح کے حساس نوعیت کے معاملات میں تاخیر بھی ملک کیلئے نقصان دہ ہوتی ہے،نہ ہی یہ معاملہ تحریک عدم اعتماد کا رہا ہے، یہ معاملہ اب ملکی سلامتی کا ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ عمران خان کی حکومت ختم ہو گئی اور وہ خوشیاں منا رہا ہے، اسے اندازہ ہی نہیں کہ اس کے ساتھ ہوا کیا ہے۔سکھر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ وہی عمران ہے جس نے مہنگائی کا سونامی کھڑا کردیا، عمران خان نے پاکستان کے ہر ادارے کو نقصان پہنچایا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کی سلیکشن نے ہر ادارے کو نقصان پہنچایا، اس شخص نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا، اس شخص نے معیشت کا بیڑا غرق کردیا۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ جب تک اس کو نہیں نکالیں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم نے آج عمران خان سے حساب لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی محنت کی وجہ سے عمران خان کی حکومت ختم ہو گئی، جیالوں کی جدوجہد کی وجہ سے نیا پاکستان ختم ہو گیا، عمران خان کو اندازہ ہی نہیں کہ اس کے ساتھ ہوا کیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت اور سلیکشن نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، عمران خان کی حکومت نے ہر ادارے کو متنازع بنایا ہے، یہ ادارے ہر پاکستانی کے ادارے ہیں، عمران خان کے ادارے نہیں، ہم عمران خان کی وجہ سے اداروں کو متنازع دیکھنا نہیں چاہتے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان بزدل ہے، مقابلہ کرنے سے ڈرتا ہے، عدم اعتماد سے بھاگ گیا ہے، میدان چھوڑ کر بھاگ گیا ہے، عمران خان نے بھاگتے بھاگتے آئین توڑ دیا ہے،

تین چار دن ایک ہفتہ وزیراعظم رہنے کیلئے کو کردیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آئین کی وجہ سے پارلیمان ہے، آئین کی وجہ سے ہر ادارہ ہے، کیا آئین پاکستان کی کوئی حیثیت ہے، یا کاغذ کا ٹکڑا ہے، عمران نے آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھ کر پھاڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اعلی عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ آئین کا تحفظ کرے، پاکستان کو استحکام دینا ہے تو آئینی وقانونی راستہ اپنانا ہوگا، کیا جنرل مشرف کے دور میں صاف شفاف الیکشن ہوتے تھے؟ نہیں، جیالے کٹھ پتلی کو بھگانا جانتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…