کراچی (این این آئی) ایم کیوایم اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مندرجات سامنے آگئے ، جس کے تحت ایم کیوایم وفاقی کابینہ سے علیحدگی اختیار کرے گی۔تفصیلات کے مطابق محدہ قومی موومنٹ اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے پر مولانا فضل الرحمن ، اخترمینگل ، خالد مگسی ، خالد مقبول صدیقی، بلاول بھٹو اور شہبازشریف دستخط کیے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت ایم کیوایم وفاقی کابینہ سے علیحدگی اختیار کریگی
اور سندھ حکومت ایک ماہ میں بلدیاتی قانون میں ترامیم کا مسودہ سندھ اسمبلی میں پیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت بلدیاتی قانون کو آئین کے آرٹیکل 140 اے کے مطابق بنایا جائے گا جبکہ سندھ میں جعلی ڈومیسائل کے اجرا کے لیے قانون سازی کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمی کراچی مرتضی وہاب اپنے عہدے سے مستعفی ہوں گے اور بلدیاتی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے گا۔معاہدے کے تحت حیدرآباد کراچی میں بلدیاتی کونسلز میں ایڈمنسٹریٹر کا تقرر مشاورت سے ہوگا۔ واضح رہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اپوزیشن کے ساتھ ہوئے معاہدے کی توثیق کردی ہے۔ایم کیو ایم نے اپوزیشن کے ساتھ پریس کانفرنس سے پہلے رابطہ کمیٹی سے معاہدہ منظور کرالیا۔ایم کیو ایم رہنما کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے تحت معاہدے کی رابطہ کمیٹی سے توثیق ضروری تھی، اپوزیشن سے رات گئے ہوئے معاہدے کو رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں رکھا گیا۔ایم کیو ایم کے وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی توثیق کر دی ہے۔ایم کیو ایم رہنما امین الحق نے کہا کہ مجھے پارٹی نے وفاقی وزارت کے لیے نامزد کیا، ایم کیو ایم کے ذمے دار کارکن کی حیثیت سے اس کے فیصلوں کا پابند ہوں۔انہوںنے کہا کہ اپنی جماعت کے فیصلوں کی روشنی میں بطور وفاقی وزیر استعفیٰ دیتا ہوں،
بطور کارکن اپنی جماعت سے ملنے والی وزارت کی ذمہ داریوں کا امین تھا، مجھے اپنے فرائض منصبی دیانتداری سے ادا کرنے پر فخر ہے۔امین الحق کا استعفیٰ کے متن میں کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے اس نے مجھے کارکنوں اور پارٹی کے سامنے سرخرو کیا، کابینہ سربراہ کی حیثیت سے وزیراعظم صاحب آپ کا بھی ممنون و مشکور ہوں۔امین الحق کے پاس وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا قلمدان تھا۔
دوسری جانب فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی ہدایات پر وفاقی وزیر قانون کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔فروع نسیم نے کہا کہ صدر مملکت پاکستان کو میرا استعفیٰ منظور کرنے کی سفارش کی جائے۔اس سے قبل ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا آن لائن اجلاس ہوا، کراچی اور اسلام آباد سے ارکان شریک ہوئے۔ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اجلاس کی صدارت کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی بذریعہ ویڈیو لنک کی۔