اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے (ق) لیگ کو وزارت اعلی دینے سے انکار کر دیا۔وزیراعظم کاکہنا ہے کہ ق لیگ ہو یا ایم کیو ایم بلیک میلنگ سے کوئی عہدہ نہیں دوں گا،عثمان بزدار وزیر اعلیٰ رہے گا ورنہ پنجاب اسمبلی ہی نہیں رہے گی۔ ایسے میں پنجاب چوہدری پرویز الٰہی یا ن لیگ کو کیوں د یں اس سے اچھا ہے کہ اسمبلی تحلیل کردوں۔ وزیراعظم نے اپنے فیصلے سے متعلق سیاسی کمیٹی کو آگاہ کر دیا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم عمران خان نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے سے انکار کردیاہے اور اپنے موقف پر ڈٹ گئے ہیں۔ کپتان کا موقف ہے کہ اگر ہماری مرکز میں حکومت نہیں بچتی تو پنجاب میں بھی نہیں بچے گی۔ ایسے میں پنجاب چوہدری پرویز الٰہی یا ن لیگ کو کیوں دین اس سے اچھا ہے کہ اسمبلی تحلیل کردوں۔ ق لیگ ہو یا ایم کیو ایم بلیک میلنگ سے کوئی عہدہ نہیں دوں گا۔ عثمان بزدار وزیر اعلی رہے گا ورنہ پنجاب اسمبلی ہی نہیں رہے گی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے اگر ہمارے پاس کچھ نہیں رہے گا تو اپوزیشن کو بھی نہیں ملے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری تیار کررکھی ہے وزیراعظم کا گرین سگنل ملتے ہی تحلیل کردی جائے گی جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کو بھی بعض اراکین کے منحرف ہونے پر تحلیل کردیا جا ئے گا ۔ وزیراعظم عمران خان نے سیاسی کمیٹی سمیت سب کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا۔ذرائع کامزید کہنا ہے کہ عمران خان اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد قبل از وقت انتخاب کی طرف جائے گا۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ عمران خان کی لازوال سیاسی جدوجہد سے عوام کو شعور ملا ہے ا س لئے کئی دہائیوں سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والے اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے،
گلگت بلتستان،آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں سے پی ٹی آئی کے کارکنان ہی نہیں بلکہ عام عوام کی کثیر تعداد کے پریڈ گراؤنڈ کی طرف سفر نے اس عزم کو ظاہر کر دیا ہے کہ وہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کواس کی حقیقی منزل تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے اور ان شا اللہ عمران خان بھی انہیں ہرگز مایوس نہیں کریں گے۔ اپنے بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی حالت نزاع میں پڑی سیاست کوبچانے کیلئے جو
تماشہ شروع کر رکھا ہے اس کے حقائق قوم سے ڈھکے چھپے نہیں اور ان کے چہرے ہر روز عوام میں بے نقاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اپوزیشن کا مسئلہ نہیں بلکہ ان کا مسئلہ صرف اقتدار سے دوری ہے جس کیلئے یہ بے چین ہیں اور ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے عمران خان کے 27مارچ کے امر بالمعروف جلسے کی کال پر لبیک کہہ کر ثابت کیا ہے وہ حق او رسچ
کے ساتھ کھڑے ہیں، عوام کے جوش و خروش سے اپوزیشن کو ہواؤں کا رخ معلوم ہو گیا ہے اور ان پر واضح ہو گیا ہے کہ یہ تحریک انصاف کو آئندہ بھی حکومت بنانے سے نہیں روک سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 27مارچ 2022ء کے دن کو پاکستان کی تاریخ میں حق کی فتح کے دن کے طو رپر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،اس جلسے سے تحریک انصاف کو ایک نئی سیاسی تقویت ملی ہے اور ثابت ہو گیا ہے کہ تحریک انصاف آج بھی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔