کابل(این این آئی) افغان طالبان کی جانب سے طالبات کے اسکول کھولنے کا حکم واپس لینے کے بعد جب لاعلم طالبات اسکول پہنچیں تو انہیں گھروں کو واپس لوٹا دیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس موقع پر برطانوی نشریاتی ادرے کی صحافی
یالدا حکیم نے اپنے ٹوئٹر پر ایک بچی کی دلخراش ویڈیو شیئر کی جس میں وہ زار و قطار رو رہی ہے اور کچھ کہہ رہی ہے۔ویڈیو کے کیپشن میں صحافی نے بچی کی بات کا ترجمہ کیا اور لکھا کہ یہ بچی کہہ رہی ہے ”ماں” انہوں نے مجھے اسکول میں داخل نہیں ہونے دیا، وہ کہہ رہے تھے کہ لڑکیوں کو اجازت نہیں ہے۔یالدا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے اسکولوں پر دوبارہ پابندی لگانے سے لاکھوں افغان بچیوں کے خواب اور امیدیں بکھر گئیں۔واضح رہے کہ طالبان نے بدھ کی صبح لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے حکم کو واپس لے لیا۔طالبان ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے تصدیق کی کہ لڑکیوں کے اسکولوں کو اگلے فیصلے تک بند کردیا گیا ہے۔