اسلام آباد(این این آئی) ایم کیو ایم اور اپوزیشن نے موجودہ سیاسی صورتحا ل پر مذاکرات جار ی رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایم کیو ایم رہنماوں کے ساتھ ملاقات کی جس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان ،ایم کیو ایم کی جانب سے خالد مقبول صدیقی، سید امین الحق، عامر خان اور اظہار الحسن شریک ہوئے ،ملاقات میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں ۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہاکہ اتحادیوں سے بات چیت جاری ہے، جلد فیصلہ ہوجائے گا۔ صحافی نے سوال کیاکہ تاخیر کیوں ہورہی ہے؟ ۔ شہبازشریف نے جواب دیا کہ یہ سوال اتحادیوں سے پوچھیں، بات چیت چل رہی ہے آپ دعا کریں۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپکی او سی ممالک سے بہت دوستیاں ہیں۔ شہباز شریف نے جواب دیاکہ آپ انہیں میرا سلام پہنچا دیجئے گا۔ سید امین الحق نے کہاکہ ہم اتحادیوں کی آپس میں بھی بات چیت جاری ہے ،ایم کیو ایم نے تین نکات تمام جماعتوں کے سامنے رکھے ہیں،ایم کیو ایم چاہتی ہے ملک میں جمہوری روایات قائم رکھنا چاہیے ،پارلیمنٹ کی بالادستی ہر صورت برقرار رہنا چاہیے،ہر صورت میں شہری سندھ میں امن و قائم رکھا جائے ،ان چیزوں پر ہماری گفتگو آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ مولانافضل الرحمان اور شہباز شریف کے مشکور ہیں،مذاکرات کا یہ عمل جاری رہے گا ایم کیو ایم جمہوری پارٹی ہے،ڈاکٹر خالد مقبول مذاکراتی عمل کو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے،رابطہ کمیٹی باہمی مشاورت سے فیصلہ کرے گی،رابطہ کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ہمیشہ سندھ کے شہری ترقی کی بات کی ہے،بلدیاتی نظام کو مضبوط اور موثر بنانے کی بات کرتے ہیں،ایم کیو ایم نے کبھی وزارت گورنرشپ یا مشیر کی کبھی بات نہیں کی۔
اس موقع پر لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ اتحادیوں سے بات چیت چل رہی ہے، سب جماعتوں کے اپنے سیاسی ایجنڈے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایم کیو ایم نے شہری حقوق کے حوالے بات کی ہے، سب کے ساتھ سیاسی بات چیت جاری ہے،سیاسی جماعتیں آئینی اور عوامی حقوق کی باتیں کررہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن ہو یا حکومت یقین دہانیاں ہونی چاہئیں ،اپوزیشن حکومتی اتحادیوں کو آئینی و بنیادی حقوق کی ضمانت دینے کو تیار ہیں ،
یہ ایک منفرد تجربہ ہونے جارہا ہے،اس بار جو اور جتنے عرصہ کی حکومت بنے گی میرے خیال میں وہ ایک طرح کی قومی حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ بننے والی حکومت میں تمام سیاسی جماعتوں کا رنگ شامل ہوگا،پر امید ہیں اسی لئے ان سے بار بار ملاقاتیں ہورہی ہیں،مشترکہ اپوزیشن متحد ہے ہم سب اکٹھے آگے پڑھ رہے ہیں،کوئی چاہتا ہے کہ ہم سب ملکر بات کریں تو ہم دستیاب ہیں۔ سعد رفیق نے کہاکہ اگر ایم کیو چاہتی ہے سب ملکر
ان سے بات کریں تو ہم حاضر ہیں،اگر بی اے پی چاہتی ہے ملکر بات کریں تو ہم حاضر ہیں۔ صحافی نے مولانا فضل الرحمن سے سوال کیا کہ کیا نظر آرہا ہے، اتحادیوں کیساتھ بات ہوگئی ،کیا پیش رفت ہے؟ ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم مطمئن ہیں انشا اللہ ۔صحافی نے سوال کیاکہ کوئی حکمت علی ہے یا معاملات ابھی نہیں بن پا رہے۔ شہبازشریف نے جواب دیا کہ بات چیت جاری ہے۔ صحافی نے سوال کیاکہ شہباز صاحب تاخیر کیوں ہورہی ہے اتحادیوں کی جانب سے؟ ۔ شہبازشریف نے جواب دیاکہ یہ آپ ان سے پوچھیں ۔