نئی دہلی(این این آئی) مگ 21 کے بعد اب چیتا ہیلی کاپٹر بھی بھارتی فوج کے لیے اڑتا ہوا تابوت بن چکا ہے کیونکہ صرف گزشتہ چھ ماہ کے دوران بھارتی فوج کے کم از کم پانچ پائلٹ فضائی حادثات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جمعہ کو کشمیر کے گریز سیکٹر میں
گر کر تباہ ہونے والا ایک ہیلی کاپٹر جس میں اس کا پائلٹ میجر سنکلپ یادو ہلاک اور ساتھی پائلٹ شدید زخمی ہوا، گزشتہ سال ستمبر کے بعد آرمی ایوی ایشن کور کے لیے یہ تیسرا مہلک حادثہ تھا۔ ان میں سے دو حادثات میں سنگل انجن والا چیتا ہیلی کاپٹر شامل تھا۔میجر یادو پانچویں پائلٹ تھے جو چھ ماہ میں فضائی حادثوں میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ گزشتہ سال 3 اگست کوALH-WSI رودرا دو انجن والاہیلی کاپٹر راوی کے پار رنجیت ساگر ڈیم میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں لیفٹیننٹ کرنل اے ایس باتھ اور کیپٹن جینت جوشی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کی لاشوں کو ہفتوں کی کوششوں کے بعد ڈیم سے نکالا گیا۔گزشتہ سال 21 ستمبر کو جموں و کشمیر میںپتنی ٹاپ کے قریب چیتا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں میجر روہت کمار اور میجر انوج راجپوت کی موت ہو گئی تھی۔ایک دہائی سے زائد عرصے سے چیتا ہیلی کاپٹروں کے پرانے بیڑے کو تبدیل کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔