بدھ‬‮ ، 04 جون‬‮ 2025 

حکومت کا اپوزیشن سے مذاکرات پر غور ،تحریک عدم اعتماد واپس لینے کے بدلے میں کیا پیشکش کی جائیگی؟سینئر صحافی کے اہم انکشافات

datetime 14  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی جانب سے اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ اپوزیشن والوں سے بات چیت کیلئے اُنہیں جلد انتخابات کرانے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ذریعے الیکشن کرانے کا قانون واپس لینے کی پیشکش کی جائے اور اس کے عوض اپوزیشن سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جانے والی تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا مطالبہ کیا جائے۔

روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت محدود حلقوں میں اس بات پر غور کر رہی ہے کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں۔ جب اس نمائندے نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے رابطہ کیا اور پوچھا کہ آیا ایسے کسی اقدام پر غور کیا جا رہا ہے تو انہوں نے کہا کہ خیال یہ ہے کہ وزیراعظم کیخلاف جمع کرائی گئی عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر بھی انہیں خدشہ ہے کہ چاہے جیت کسی کی بھی ہو، اس صورتحال سے عوام اپنی سیاسی سوچ کی وجہ سے انتہائی حد تک منقسم ہو جائیں گے۔ ان کی رائے تھی کہ عوام کے مفاد میں ضروری ہے کہ اس موقع پر مزید تقسیم کی سیاست نہ کی جائے۔ فواد چوہدری نے یہ واضح نہیں کیا کہ اپوزیشن سے تحریک واپس لینے کے عوض حکومت انہیں کیا پیشکش کرے گی لیکن انہوں نے کہا کہ وہ اپنی پوری کوشش کریں گے کہ اپوزیشن کو تحریک سے دستبردار ہونے کیلئے پر وقار طریقہ پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے عوض حکومت اپوزیشن کیساتھ مل کر انتخابات اور احتساب کے معاملے پر اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ اگرچہ فواد چوہدری انتخابی اور احتساب کے فریم ورک کے حوالے سے تفصیلات بتانے پر آمادہ نہ ہوئے لیکن ایک اور ذریعے کا کہنا تھا کہ حکومتی حلقے جلد انتخابات کے آپشن پر غور کر رہے ہیں۔

ذریعے نے کہا کہ پاکستان اور ملکی معیشت عدم اعتماد کی تحریک کی متحمل نہیں ہو سکتی کیونکہ فاصلے بڑھ چکے ہیں اور سیاسی عدم استحکام پیدا ہوگا۔ رابطہ کرنے پر وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت حکومت کی توجہ اپنے اتحادیوں اور پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کی حمایت برقرار رکھنے پر مرکوز ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کسی پیشگی شرط کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے پیشگوئی کی کہ سیاسی درجہ حرارت 15؍ مارچ کے بعد مزید بڑھ سکتا ہے جبکہ 23؍ مارچ سے 30؍ مارچ کا وقت فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کا معاملہ مناسب انداز سے حل کرنے کیلئے اپوزیشن والوں سے بات چیت پر غور کے حوالے سے انہیں کسی بات کا علم نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



گردش اور دھبے


وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…